2019 وزارت قومی وادبی ورثہ کی کارکردگی مایوس کن رہی

حکومت کی عدم دلچسپی اورکلچرکے اداروںکوایڈہاک کی بنیاد پرچلانے کی وجہ سے ثقافتی تقریبات کا انعقاد نہ کی جا سکیں


Zulfiqar Baig December 30, 2019
حکومت کی عدم دلچسپی اورکلچرکے اداروںکوایڈہاک کی بنیاد پرچلانے کی وجہ سے ثقافتی تقریبات کا انعقاد نہ کی جا سکیں۔ فوٹو: فائل

موجودہ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث وزارت اطلاعات ونشریات و قومی وادبی ورثہ سال 2019 ء کے تحت مایوس کن رہا، وزارت کے ساتھ منسلک اداروں کے پاس سالانہ بجٹ ہونے کے باجود راولپنڈی اسلام آبادکے شہریوں کے لیے قومی اوربین الاقوامی سطح کے ایونٹس آرگنائز نہ کیے جا سکے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں قومی وقار کو اجاگر کرنے کے لیے پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس، لوک ورثہ، اکادمی ادبیات کا قیام عمل میں لایا گیا لیکن حکومت کی عدم دلچسپی اورکلچرکے اداروںکوایڈہاک کی بنیاد پرچلانے کی وجہ سے ثقافتی تقریبات کا انعقاد نہ کی جا سکیں، ہرسال کی طرح2019 میں لوک ورثہ میں لوک میلہ کا انعقادکیاگیا، سرد موسم میں میلے کے انعقاد سے متحد لوک فنکار بیمار ہوگئے اور لوک ورثہ میں چاروں صوبوں آزادکشمیر،گلگت بلتستان کے مستقل پویلن نہ ہونے سے فنکاروںکو شدید مشکلات کاسامناکرنا پڑا، لوک ورثہ میں قائم نامور فنکاروں سے منسوب شعبے ختم کردیئے گئے۔

لوک ورثہ کے کرافٹ بازار میں بھارتی اشیا کی فروخت بھی جا رہی۔ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں اوپن ایئر تھیٹر میں صوفیانہ موسیقی ، ڈرامہ فیسٹول اور بعدازاںایک پرائیوٹ کمپنی کے اشتراک سے اسلام آباد آرٹس فیسٹول کا انعقاد کیا گیا جس سے پرائیویٹ کمپنی نے منافع کمایا، قومی تاریخ وادبی ورثہ کے تحت علمی، ادبی، تاریخی اور ثقافتی میراث کے تحفظ اوراہمیت کے لئے پروگرام اور شاعرمشر ق علامہ اقبال اوربانی پاکستان قائداعظم کے نام سے پروگرام ترتیب دیئے گئے جن میں نامور شاعروں اورادبیوں نے شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں