بھارت میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے جاری 30 ہلاکتیں

پولیس مختلف علاقوں میں مسلمان گھروں میں گھس گئی، بچوں، خواتین پر تشدد، املاک کو نقصان پہنچایا، فائرنگ سے 2نوجوان شہید


Monitoring Desk December 30, 2019
پریانکا کا پولیس پر گلا پکڑنے کا الزام، سیاحوں میں 60 فیصد کمی، ہوٹل مالکان بکنگز منسوخ ہونے سے پریشان، روزانہ 82 لاکھ ڈالرز نقصان فوٹو: فائل

بھارت میں متنازع شہریت قانون کیخلاف احتجاج کے دوران پولیس فائرنگ اور تشدد سے ہلاکتوں کی تعداد 30 ہو گئی۔

مختلف مسلمان علاقوں میں پولیس گھروں میں گھس گئی، بچوں اور خواتین پر تشدد، املاک کو نقصان پہنچایا، گاڑیاں توڑ دیں،کانپور میں فائرنگ سے 2نوجوان شہید ہو گئے، انتظامیہ نے کرفیو لگا کر گھروں تک محدود کر دیا۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تشددکے الزام میں ہزار سے زیادہ نامعلوم طلباء کے خلاف مقدمے درج کرلئے گئے۔کانگرس رہنما پریانکا گاندھی نے اترپردیش پولیس پرگلا پکڑنے اورہاتھا پائی کاالزام عائد کیا ہے، پولیس نے ان کا دعوی غلط قراردے دیا۔ہنگاموں سے ملک میں سیاحوں میں 60 فیصد کمی ہوگئی۔

برطانیہ، روس، اسرائیل، سنگاپور، کینیڈا اور تائیوان نے اپنے شہریوں کووہاں نہ جانے کیلیے خبردارکردیا۔ 2لاکھ مقامی اور غیرملکی سیاحوں نے تاج محل کا دورہ ملتوی یا منسوخ کردیا۔ سنگ مرمر سے بناعجوبہ اترپردیش میں ہے، جہاںپرتشدد واقعات سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔مقامی ہوٹل مالکان بکنگزمنسوخ ہونے سے پریشان ہیں۔مودی سرکار نے مظاہروں کے باعث موبائل فون کمپنیوں کو انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کی ہدایت کی، جس سے روزانہ 82لاکھ ڈالرزنقصان ہو رہا ہے،اب تک 13ارب ڈالرکوچونالگ چکا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں