2019 عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تعداد بڑھ گئی

75 ہزار مقدمات بڑھ کر 82 ہزار 906 ہو گئے


ناصر بٹ December 31, 2019
اے ٹی سی میں 1868 مقدمات زیر التواہیں، ضلعی عدالتوں میں 970 مقدمات میں ملزمان بری ، 608 مقدمات میں ملزمان کو سزا ہوئی فوٹو:فائل

سال 2019 میں عدالتوں میں مقدمات کی بھرمار رہی، سندھ ہائی کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو گیا۔

سال 2019 کے دوران کراچی کی ضلعی عدالتوں میں 5740 مقدمات نمٹائے گئے، کمزور پراسیکیوشن، انفراسٹرکچر اور وسائل کی کمی کے باعث اب بھی50 ہزار سے زائد مقدمات التوا کا شکار ہیں، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سال 2018 کی نسبت 2019 میں زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو گیا اگست تک سندھ ہائی کورٹ میں 75 ہزار مقدمات التوا کا شکار تھے جو سال کے اختتام پر بڑھ کر 82 ہزار 906 ہوگئے۔

2019 میں 36 ہزار 524 مقدمات کا ڈسپوزل ہوا جو نئے آنے والے مقدمات 33 ہزار 248 سے زیادہ ہیں، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں 1868 مقدمات التوا میں پڑے ہیں، انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ہائی پروفائل مقدمات میں ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقاریر، 22 اگست، دہشت گردوں کے علاج معالجے، لال شہباز قلندر دھماکا، نقیب اللہ قتل کیس اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق دیگر اہم مقدمات زیر سماعت ہیں۔

سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف سعید کھوسہ کے مقدمات تیزی سے چلانے کے لیے کیے گئے خصوصی اقدامات کے باعث رواں سال کے اختتام تک 5 ہزار 740 مقدمات نمٹائے گئے تاہم اب بھی زیر التوا مقدمات کی تعداد 52613 ہے، 2018 میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 52883 تھی جبکہ 2019 میں 5476 نئے مقدمات کا اندراج ہوا جن میں ضابطہ فوجداری، نان نفقہ، بچہ حوالگی، خلع، سول سوٹ،کرمنل کیسز سمیت دیگر شامل ہیں، سال 2019 میں کراچی کی پانچوں ضلعی عدالتوں میں 970 مختلف مقدمات میں ملزمان کو باعزت بری کیا گیا جبکہ 608 مختلف مقدمات میں ملزمان کو سزا سنائی گئی، صرف ضلع غربی اور جنوبی میں کل8 مقدمات کو ثالثی کی بنیاد پر حل کیا گیا ۔

احتساب عدالت میں زیرسماعت مقدمات کا بوجھ کم نہ ہو سکا

احتساب عدالت میں 2019 میں مقدمات کا بوجھ کم نہ ہو سکا، رواں سال زیر التوا مقدمات کی تعداد 243 سے بڑھ کر 255 ہوگئی، احتساب عدالت میں سال 2019 میں 48 نئے ریفرنس دائر ہوئے جبکہ کل 36 ریفرنسز نمٹائے گئے، 2018 میں زیر التوا ریفرنسز کی تعداد 243 تھی جبکہ 2019 میں زیر التوا ریفرنسز کی تعداد میں بڑھ کر 255 ہو گئی۔

2019 میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد ریفرنس، سابق سٹی ناظم و چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال کے خلاف سرکاری اراضی کے غیر قانونی الاٹمنٹ، شرجیل انعام میمن کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور دیگر ریفرنس شامل ہیں،قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ سال 2018 سے چلنے والے شرجیل میمن اور ڈاکٹر عاصم سمیت دیگر کے خلاف مقدمات طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہیں۔

ماڈل کورٹس کی تیزرفتارکارکردگی رول ماڈل ثابت ہوئی

سال 2019 میں ماہ مارچ کو قائم ہونیوالی ماڈل کورٹس نے 9 ماہ میں 3714 مقدمات کی سماعت کی، 676 مقدمات میں ملزمان کو سزائیں اور 2324 مقدمات میں ملزمان کو عدم شواہد کی بنیاد پر بری کردیا، سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی ہی ہدایت پر مارچ 2019 میں ماڈل کورٹس کا قیام عمل میں لایا گیا، 9 ماہ کے دوران ماڈل کورٹس نے 63 فیصد مقدمات میں ملزمان کو بری اور جبکہ 18 فیصد مقدمات میں ملزمان کو سزا سنائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں