وہ جو دھرتی ماں کی گود میں جا سوئے

 2019ء میں انتقال کرنے والی ملکی و غیر ملکی نامور شخصیات کا ذکر


 2019ء میں انتقال کرنے والی ملکی و غیر ملکی نامور شخصیات کا ذکر

زندگی سے بے پناہ محبت کے باوجود موت ایک ایسی حقیقت ہے، جس سے کسی مذہب، فرقے یا معاشرے کا فرد انحراف نہیں کر سکتا اور اگر یہ نہ ہوتی تو شائد زندگی کو وہ اہمیت بھی نہ ملتی، جس کی یہ حق دار ہے، لیکن دنیاوی اعتبار سے قابل غور امر یہ ہے کہ زندگی کا حق کیا ہے اور وہ کون سا پیمانہ ہے، جس سے ناپ کر یہ بتایا جا سکے کہ حق ادا ہوا یا نہیں؟ تو اس کی ایک کسوٹی موت ہے، جس کے بعد ساری زندگی کی گواہی معاشرے سے ملتی ہے۔

زندگی میں کچھ کر گزرنے اور اپنے ساتھ دوسروں کی زندگی سے محبت کرنے والے ہمیشہ دلوں میں زندہ رہتے ہیں جبکہ خودغرضی، سستی اور جہالت کے مارے شائد قبر کی مٹی خشک ہونے سے قبل ہی یاداشت سے مٹ جاتے ہیں۔اپنی ذات، ملک، قوم اور دنیا کی بہتری کے لئے کچھ کر گزرنے والے ایسی ہی متعدد شخصیات کو 2019ء اپنے ساتھ لے گیا، جن کا ذکر کچھ یوں ہے۔
پاکستان میں ہونے والی اموات
جنوری
-1سید ذوالفقار بخاری
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین، سفیر اور سیاست دان سید ذوالفقار علی بخاری 4 جنوری کو جہانِ فانی سے رخصت ہوئے، وہ 1995ء سے 1998ء تک قومی کرکٹ بورڈ کے سربراہ رہے۔ ایچی سن کالج سے تعلیم یافتہ ذوالفقار بخاری سپین کے لئے پاکستان کے سفیر اور 2 بار قومی اسمبلی کے ممبر بھی بنے۔

-2ملک حاکمین خان
پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار بھٹو کے قریبی ساتھی اور سابق صوبائی وزیر ملک حاکمین خان بھی 4 جنوری کو اسلام آباد میں انتقال کر گئے۔ اپنی آخری سانس تک پیپلزپارٹی کے ساتھ جڑے رہنے والے سینئر سیاست دان کے عزم کو جنرل ضیاء الحق کا مارشل لاء بھی ڈگمگا نہ سکا۔

-3خالدہ حسین
18 جولائی 1937ء میں لاہور میں پیدا ہونے والی معروف اردو ناول و افسانہ نگار خالدہ حسین کا انتقال 11 جنوری کو ہوا۔ خالدہ حسین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے افسانہ نگاری میں نئی جدتوں کو متعارف کروایا، انہیں انتظار حسین کے بعد پاکستان کی بہترین افسانہ نگار کہا جاتا ہے۔ 23 مارچ 2006ء میں انہیں ادبی خدمات پر صدر پاکستان کی طرف سے تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔

-4ملک مظہر عباس راں
حالیہ عام انتخابات 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی بننے والے ملک مظہر عباس راں 16 جنوری کو 65 برس کی عمر میں عارضہ قلب میں مبتلا ہو کر انتقال کر گئے۔ مدینۃ الاولیاء سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی گورنمنٹ ایمرسن کالج کے گریجوایٹ تھے۔

-5گلاب چانڈیو
پاکستانی ڈرامہ و فلم انڈسٹری کا جانا پہچانا چہرہ گلاب چانڈیو 18 جنوری کو کراچی میں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چھپ گیا۔ اپنی پیشہ وارانہ زندگی کے دوران انہوں نے 3 سو سے زائد اردو اور سندھ ڈراموں جبکہ 6 فلموں میں کام کیا۔ ضلع نواب شاہ سے تعلق رکھنے والے چانڈیو نے محکمہ فوڈ میں بطور کلرک اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا اور پھر 80ء کی دہائی میں وہ شوبز سے وابستہ ہو گئے، جہاں ان کے کام کو ہر سطح پر سراہا گیا جبکہ 2016ء میں انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی بھی عطا کیا گیا۔

-6حسین محمد جعفری
معروف تاریخ دان سید حسین محمد جعفری 1938ء میں لکھنو میں پیدا ہوئے اور 20 جنوری 2019ء کو کراچی میں وفات پا گئے۔

-7فاطمہ علی
بحیثیت شیف عالمی سطح پر اپنی پہچان بنانے والی فاطمہ علی 8 اگست 1989ء کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی کی بیٹی 18 برس کی عمر میں امریکا چلی گئیں، جہاں انہوں نے ایک امریکی کوکنگ شو میں کام کیا۔ امریکا میں انہوں نے کوکنگ کے حوالے سے مختلف مقابلوں میں شرکت کی۔ اپریل 2019ء میں انہیں جیمز بیئرڈ ایوارڈ آف ایکسیلینس سے نوازا گیا، لیکن زندگی کی ان کامیابیوں اور شہرت سے وہ زیادہ دیر لطف اندوز نہ ہو سکیں اور 25 جنوری کو صرف 29 برس کی عمر میں وہ کیلیفورنیا میں کینسر کی وجہ سے انتقال کر گئیں۔

-8روحی بانو
ہندوستانی کلاسیکل موسیقی کے ماہر استاد اللہ رکھا قریشی کی بیٹی اور اپنے دور کی مقبول ترین اداکارہ و ماڈل روحی بانو 10 اگست 1951ء میں کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہیں 1981ء میں صدرِ پاکستان کی جانب سے تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا گیا، اس کے علاوہ روحی نے نگار، گریجوایٹ اور لکس لائف ٹائم جیسے متعدد ایوارڈز حاصل کئے۔ 2005ء میں ان کا 20 سالہ بیٹا قتل ہو گیا، جس کے رنج میں وہ ذہنی بیماری کا شکار ہو گئیں اور 25 جنوری کو استنبول میں روحی اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔

-9محمد ارشد خان لودھی
6 بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے محمد ارشد لودھی ہارٹ اٹیک کے باعث 29 جنوری کو انتقال کر گئے۔

فروری
-10احسان الحق پراچہ
یکم فروری کو پاکستانی سیاست کا وہ ستارہ ڈوب گیا، جو عوام کے دلوں پر راج کرتا تھا۔ ضلع سرگودھا کی تحصیل بھلوال سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاست دان نہ صرف وفاقی وزیر رہے بلکہ انہیں سینیٹ کا رکن رہنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔

-11باقر نقوی
عالمی سطح پر بحیثیت شاعر، نثر نگار اور مترجم اپنی شناخت بنانے والے باقر نجفی 83 برس کی عمر میں 13 فروری کو جہانِ فانی سے کوچ کر گئے۔

-12امیر گلستان جنجوعہ
جنرل ضیاء الحق کے قریبی ساتھی بریگیڈیئر (ر) امیر گلستان جنجوعہ 1988ء سے 1993ء تک صوبہ سرحد (موجود خیبرپختونخوا) کے گورنر رہے۔ 19 فروری کو راولپنڈی میں انتقال کرنے والے جنجوعہ چوآسیدن شاہ (ضلع چکوال) میں 1924ء میں پیدا ہوئے۔

-13محمد تجمل حسین
2002ء سے 2018ء تک مسلسل رکن صوبائی اسمبلی رانا محمد تجمل حسین یکم جنوری 1966ء کو لاہور میں پیدا ہوئے اور 23 فروری 2019ء کو سفر زیست مکمل کرگئے۔

مارچ
-14جان پیرمل
ایک دہائی تک پاکستان کے تیز ترین انسان (Sprinter) کی امتیازی حیثیت سے زندہ رہنے والے جان پیرمل کینسر کے باعث 27 مارچ کو دنیا سے رخصت ہوئے۔

اپریل
-15سردار فتح محمد خان بزدار
ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاست دان اور سابق رکن اسمبلی سردار فتح محمد خان بزدار یکم اپریل کو تونسہ شریف میں انتقال کر گئے۔

-16جمیل جلیبی
معروف ماہر لسانیات، ناقد، لکھاری اور لکھاری محمد جمیل خان المعروف جمیل جلیبی نے 18اپریل کو کراچی میں وفات پائی۔ ستارہ امتیاز اور ہلال امتیاز جیسے اعزازت پانے والے جمیل جلیبی علی گڑھ کے ایک یوسف زئی قبیلہ میں پیدا ہوئے۔
مئی

-17اجمل خان
جامعہ کراچی کے 17ویں وائس چانسلر اور ماہر نباتات محمد اجمل خان 4 مئی کو کراچی میں چل بسے،

-18جمیل نقش
معروف پاکستانی نژاد برطانوی مصور جمیل نقش کا 16مئی کو لندن میں انتقال ہوا۔

-19سردار علی محمد خان مہر
صوبہ سندھ کے 25 ویں وزیراعلی سردار علی محمد خان مہر ہارٹ اٹیک کے باعث 21 مئی کو جہان فانی سے رخصت ہوئے۔

جون
-20انور سجاد
مئی 1935ء میں لاہور میں پیدا ہونے والے انور سجاد ایک شخصیت نہیں بلکہ اپنی ذات کے اندر وہ ادارہ تھے، جہاں مصوری، نثر، ناول، کالم نگاری، اداکاری، ڈانسنگ سمیت کئی شعبہ جان کو جگہ ملی۔ تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازے گئے انور کا 84سال کی عمر 6جون کو انتقال ہوا۔

جولائی
-21زہین طاہرہ
پاکستانی ڈارمہ انڈسٹری کا قیمتی اثاثہ زہین طاہرہ 9 جولائی کو کرایچ میں خالق حقیقی سے جا ملیں۔

ستمبر
-22عابد علی
لیجنڈ اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر عابد علی 5ستمبر کو 67 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔ 29مارچ 1952 کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے معروف اداکار نے اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا، جس کے بعد وہ پہلے لاہور اور پھر کراچی شفٹ ہو گئے۔

-23عبدالقادر خان
لیگ سپن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ اور گگلی ماسٹر عبدالقادر 6 ستمبر کو لاکھوں شائقین کو روتا چھوڑ گئے۔

-24رانا افضل خان
سابق وفاقی وزیر و آرمی آفیسر رانا افضل خان 27 ستمبر کو فیصل آباد میں انتقال کر گئے۔ رانا افضل خان سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے، جس کا ثبوت ان کی وہ وفاداری تھی، جس کی وجہ سے وہ مرتے دم تک ن لیگ کا حصہ رہے۔

دسمبر
-25زینب نوید
سابق مس پاکستان ورلڈ(2012) زینب نوید یکم دسمبر کو امریکی ریاست میری لینڈ میں ایک کار حادثے کے دوران انتقال کر گئیں، نیویارک کی پیس یونیورسٹی سے گریجوایٹ زینب اپریل 1987ء میں لاہور میں پیدا ہوئیں۔

-26ظفر احمد چودھری
پاک فضائیہ کے سابق سربراہ ایئر چیف مارشل (ر) 18دسمبر کو حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئے۔ وہ 3مارچ 1972ء سے 15اپریل 1974ء تک پاکستان ائیرفورس کے سربراہ رہے۔
دنیا بھر میں ہونے والی اموات

جنوری
-1ایوگریگروک (IVO Gregurevic)
معروف کروشین فلم، سٹیج اور ٹی وی اداکار Ivo Gregurevic 2 جنوری 2019ء کو انتقال کرگئے۔ تقریباً تمام کروشین فلموں میں کام کرنے والے معروف اداکار نے فلم Madonna، Fine Dead Girls اور What Iva Recorded میں اپنی شاندار کارکردگی سے جہاں شائقین کے دل لوٹ لیے وہیں گولڈن ایرینا ایوارڈز اپنے نام کیے۔ انہیں کروشین فلموں میں بہترین کارکردگی پر 2015ء میں Life Time Achievement Award سے بھی نوازا گیا۔

-2سیلیویا چیز(Sylvia Chase)
اپنے وقت کی بہترین امریکی انوسٹی گیٹو رپورٹر Sylvia Chase 3 جنوری 2019ء کو 80 برس کی عمر میں دماغ کے کینسر سے لڑتے ہوئے زندگی کی جنگ ہار گئیں۔ انہوں نے 1979ء، 1983ء اور 1994ء میں National Head Liner Award اپنے نام کیا۔



فروری
-3گورڈن بنکس Gordon Banks
برطانوی فٹ بالر اور ورلڈ چیمپئن گورڈن بنکس 12 فروری 2019ء کو دنیا سے رخصت ہوئے۔ بطور گول کیپر شہرت پانے والے بنکس نے اپنے 20 سالہ پروفیشنل کیریئر میں 73 کیپس اپنے نام کیں۔ وہ آج بھی انگلینڈ کے بہترین گول کیپر ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں۔

-4رابندا پرشاد ادھے کاری
نیپالی کمیونسٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر برائے ثقافت، سیاحت و شہری ہوا بازی (Minister for Culture, Tourism and Civil Eviation) رابند پرشاد ادھیکاری 27 فروری 2019ء کو ایک فضائی حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔ اپنی سیاسی زندگی میں وہ ایک سرگرم سیاستدان کے طور پر پہچانے جاتے تھے ۔انھوں نے Constituent Assemblyاور Democracy and Re-Strueturing جیسی کتابیں لکھیں۔

مارچ
-5امون کیون روچی (Emmon Kevin Roche)
آئرش نژاد امریکی آرکیٹکٹ امون کیون روچی یکم مارچ 2019ء کو 96 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ انہیں امریکہ اور بیرون ممالک میں 200 سے زائد بڑے پروجیکٹس جن میں 8 میوزیم، 38 کارپورٹ ہیڈکوارٹرز، 7 ریسرچ سینٹرز، پرفامنگ آرٹ سینٹرز، تھیٹرز اور 6 یونیورسٹیوں کے کیمپس بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ دنیا کے بہترین آرکیٹیکٹس کا Pritzker prize جتنے کے علاوہ بے شمار ایوارڈز کے حق دار ٹھہرے۔

-6زوہرس الفرو) (Zhores Alferov
عظیم ماہر طبیعات و ماہر تعلیم زوہرس الفرو کا تعلق روس سے تھا۔ جدید ہڑوسکچر فزکس اور Electronics کی ترویج میں ان کی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہیں 2000ء میں طبیعات کے شعبہ میں اعلیٰ خدمات سرانجام دینے پر نوبل پرائز برائے فزکس Nobel Prize for Physics سے نوازا گیا۔ بعدازاں انہوں نے سیاسی میدان میں بھی طبع آزمائی کی۔ ان کی تحقیقی، تدریسی اور سیاسی خدمات کے اعتراف میں دیئے جانے والے اعزازات کی فہرست طویل ہے جس میں ناصرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر دیئے جانے والے ایوارڈز بھی شامل ہیں۔ وہ یکم مارچ 2019ء کو بلند فشار خون کی وجہ سے انتقال کرگئے۔

-7کیلی کیٹلن (Kelly Catlin)
تیس سالہ امریکی سائیکلسٹ والڈ چیمپین اور اولمپکس میڈلسٹ کیلی کیٹلن نے نامعلوم وجوہات کے باعث 7 مارچ 2019ء کو خودکشی کر لی۔ متعدد بار گولڈ، سلور اور برونز میڈلز جیتنے والی کیلی ایک آرٹسٹ اور وائلن بجانے کی شوقین تھیں۔کیلی کی پراسرار موت کا معمہ تاحال حل نہ ہوسکا۔

-8انٹونیو والسن ویرا ہونیو(Antonio Wilson Vieira Honorio)
والڈ چیمپئن برازیلی فٹ بالر انٹو نیووالسن 11 مارچ 2019ء کو 75 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کرگئے۔ وہ 1962ء میں ورلڈ کپ جیتنے والی برازیلی قومی ٹیم کا حصہ تھے۔

اپریل
-9پائول گرین گارڈ Paul Green Gard-
نوبل انعام یافتہ امریکی نیوروسائنٹسٹ پاول گرین گارڈ 13 اپریل 2019ء کو 93 برس کی عمر میں جہانِ فانی سے کوچ کرگئے۔ ان کی اعلیٰ تحقیقی خدمات کے اعزاز میں 2002ء میں انہیں نوبل پرائز برائے فزیالوجی (Nobel Prize for Physiology for Medicine) سے نوازا گیا۔

جون
-10افتخار الحسن ابن رئوف الحسن کھنڈالوی
معروف بھارتی اسلامی سکالر افتخار الحسن کھنڈالوی 2 جون 2019ء کو 97 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ادب کی دنیا کا درخشندہ ستارہ کئی عشروں تک جگمگاتا رہا۔ ان کی مشہور کتابوں میں آخرت کی یاد، اعمال رمضان، علماء اسلام کا متفقہ فیصلہ شامل ہیں۔

-11محمد مرسی
مصر کے مشہور ترین عوام دوست سیاست دان اور پانچویں صدر محمد مرسی 17جون2019ء کو پولیس کی حراست میں حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کرگئے۔ وہ ایک بہترین انجینئر بھی تھے۔ قاہرہ یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری کے بعد انہوں نے 3 برس کیلیفورنیا یونیورسٹی جبکہ NASA اور پھر 1985ء کے بعد زگازگ یونیورسٹی (Zagazig University) میں بھی اپنی خدمات پیش کیں۔

Maria Giuseppa Robucci-12
116 سالہ ماریہ18 جون 2019ء کو انتقال کرگئیں۔ ان کا تعلق اٹلی سے تھا جبکہ وہ دنیا میں اس وقت معمر ترین افراد میں دوسرے نمبر پر تھیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وہ عمر کے آخری حصہ میں بھی تندرست تھیں اور لکڑیاں کاٹنے کا کام بڑی آسانی سے کرسکتی تھیں۔انھوںنے اپنی طویل عمری کی وجہ مثبت اندازِفکر، خالص خوراک، خدا پہ یقین اور شراب سے دوری کو ٹھہرایا۔

اگست
-13ودھیا سنہا (Vidya Sinha)
مس بمبئی کا خطاب پانے والی انڈین فلم سٹار ودیا سنہا 15 اگست 2019ء کو دل اور پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہونے کے باعث ہسپتال میں دم توڑ گئیں۔ ان کی مشہور فلموں میں رجنی گندہ، چھوٹی سی بات اور پتی پتنی اور وہ شامل ہیں۔ انھوں نے مشہور فلم باڈی گارڈ میں مسز رانا کا کردار ادا کیا۔

-14محمد ظہور خیام
چار دہائیوں تک شوبز انڈسٹری پر راج کرنے والے مصروف انڈین میوزک ڈائریکٹر کمپوزر محمد ظہور خیام 18 فروری 1927ء میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی فنی زندگی کا آغاز مشہور پنجابی موسیقار بابا چستی کی نگرانی میں کیا۔ انہیں بہترین موسیقاری پر تین فلم فیئر ایوارڈز سے نوازہ گیا جن میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ شامل ہیں۔ انہوں نے فلم انڈسٹری کو جو لازوال کمپوزیشن دیں ان میں امرائو جان، کبھی کبھی، رضیہ سلطانہ، دل نادان درد اور تھوڑی سی بے وفائی شامل ہیں۔بڑھتی عمر کے اثرات کہ زیرِاثر انکی گرتی صحت نے مزید ساتھ نہ دیا اور وہ 19اگست2019ء کو دل کے دورے کے باعث جہاں فانی سے کوچ کر گئے۔

ستمبر
-15مسرور جہاں
بھارتی اردو ناولسٹ و شاٹ سٹوری رائٹر بیگم مسرور جہاں 22 ستمبر 2019ء کو لکھنو میں جاں بحق ہوئیں۔ اردو ادب کے لیے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں 2010 اور 2015 میں دو مرتبہ اردو اکیڈمی ایوارڈ جبکہ 2017 میں ہندوستان ٹائمز وومن ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اکتوبر
-16رابرٹ فورسٹر Robert Froster
معروف امریکی ایکٹر رابرٹ فورسٹر 13 جولائی 1941ء کو ریاست نیویارک کے شہر روچیسٹر میں پیدا ہوئے۔ فورسٹر کو جہاں اپنی مردانہ وجاہت کی بنا پر مقبولیت حاصل ہوئی ونہی ان کے انگریزی آئریش اور اٹالین اکینسٹ نے ان کی شخصیت کو چار چاند لگا دیئے۔ فلم Haskell Wexler's Medium Cool میں john Cassellis Delta Force میں ٹررسٹ عبدالرفع، Quentin Tarantions میں میکس چیری کے کردار ادا کرنے پر انہیں اکیڈمی ایوارڈ برائے بہترین سپورٹنگ ایکٹر کے لیے نامزد کیا گیا۔ سو سے زائد فلموں میں کام کرنے والے رابرٹ فورسٹر دماغ کے کینسر سے جنگ لڑتے لڑتے 78 برس کی عمر میں 11 اکتوبر 2019 ء کو اپنی فلمEl Camino: Breaking Bad Movie کے ریلیز ہونے کے دن لاس اینجلس میں انتقال کرگئے۔ انہیں Quention Tarantino's میں بہترین کارکردگی پر آسکر Oscar کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔

-17سولی (Sulli)
جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی معروف گلوکارہ ماڈل و ایکٹریس سولی 29 مارچ 2014ء کو بوسان میں پیدا ہوئی۔ سولی کا خاندانی نام چوئی جن ری Choi-Jin-ri تھا۔ عوام میں مقبول ڈراموں جیسے تاریخی ڈرامہ Ballad of Seodong, Dramacity, Loves Needs Mircale اور فلم Vacations میں بہترین کردار ادا کرنے والی سولی کی لاش 14 اکتوبر 2019ء کو ان کے گھر میں لٹکی ہوئی پائی گئی۔ خودکشی کے وقت سولی کی عمر صرف 25 برس تھی۔

نومبر
-18ارچی سکارٹ) (Archie Scott
سکارٹ لینڈ کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے والے ارچی سکارٹ کا دس دہائیوں پر محیط سفر حیات یکم نومبر 2019ء کو 101 برس کی عمر میں ہوا۔ وہ اب تک برطانیہ کے معمر ترین کرکٹر کی حیثیت رکھتے تھے۔
-19برنکو لسٹنگ (Branko Lusting)
10 جون 1932 کو یوگو سلواکیہ میں پیدا ہونے والے برنکو لسٹنگ مشہور فلم ساز تھے۔ انہیں بہترین کروشین فلمیں بنانے پر دو مرتبہ Academy Awards for Best Picture سے نوازا گیا۔ مشہور رزمیہ فلم Gladitor کے لیے انہیں 2001ء میں آسکر دیا گیا وہ 14 نومبر 2019ء کو 87 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

-20ڈی۔ایم۔جے آراتنی(D.M Jayaradtne)
سابق سری لنکن وزیراعظم ڈی۔ایم۔جے آراتنی 4 جون 1931ء کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں پیدا ہوئے۔ وہ سری لنکا فری ڈم پارٹی کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ جے اپنی سیاسی زندگی میں اہم انتظامی عہدوں پر رہے۔ وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالنے کے بعد انہوں نے وزارتِ بدم ازم اور مذہبی امور کا سنگ بنیاد رکھا۔ وہ 19 نومبر 2019 ء کو 88 برس کی عمر میں جہاںِفانی سے کوچ کرگئے۔

-21شوکت کیفی
فلم امراوجان میں 'خانم جان' کا بہترین کردار ادا کرنے والی شوکت کیفی نے 21 اکتوبر 1926ء کو ریاست حیدر آباد کے ایک مہاجر گھرانے میں آنکھ کھولی۔ وہ اور ان کے شوہر کیفی ازمی مشہور شاعر ادیب اورانڈین پیپل تھیٹر ایسوسی ایشن، پروگریسو رائٹرز ایسوسی ایشن کے سرگرم رکن رہے۔ شوکت نے انڈین فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے جن میں ساتھیا، سلام بومبئی، بازار اور ہیر رانجھا شامل ہیں۔ 22 نومبر 2019ء کو 93 برس کی عمر میں شوکت کیفی ممبئی میں انتقال کرگئیں۔ ان کے دونوں بچے شبانہ اعظمی اور بابا اعظمی شوبز سے وابستہ ہیں۔

-22یاشئیو ناکاسن(Yasuhiro Nakason)
ممتاز سیاسی رہنما اور سابق جاپانی وزیرِاعظم یاشئیو ناکاسن27مئی1918ء کو تاکاساکی میں پیدا ہوئے۔ وہ جاپان میں قومیت کو فروغ دینے والے لیڈر تھے ۔ وزاتِ اعظمی کا قلمدان سمبھالنے کے بعد انھوں نے تمام اداروں کو ملکی دھارے میں لانے کے لئے پرائیویٹیزشن کو ختم کردیا۔ ناکاسن 29 نومبر 2019ء کو ٹوکیو میں وفات پاگئے۔ وفات کے وقت ان کی عمر 101 برس تھی جبکہ وہ جاپان کے معمر ترین وزیرِاعظم تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں