محکمہ پولیس میں بھرتیوں کی نگرانی کیلیے ریکروٹمنٹ کمیٹیاں قائم

زونل سطح پر 3 کمیٹیاں قائم، کمیٹیوں کا چیئرمین متعلقہ ڈی آئی جی ہوگا، محکمہ اسٹیبلشمنٹ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا


Raheel Salman November 13, 2013
شفافیت برقرار رکھنے کیلیے کمیٹی کے ارکان میں متعلقہ ایس ایس پی کے علاوہ کسی دوسرے یونٹ کا ایس پی بھی شامل ہوگا۔ فوٹو:فائل

سندھ پولیس میں بھرتی کے عمل کی نگرانی، اسے شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کیلیے آئی جی کے حکم پر تمام رینجوں میں بھرتی کمیٹیاں قائم کردی گئیں۔

کمیٹیوں کا چیئرمین متعلقہ ڈی آئی جی ہوگا، شفافیت برقرار رکھنے کے لیے کمیٹی کے ارکان میں متعلقہ ایس ایس پی کے علاوہ کسی دوسرے یونٹ کا ایس پی بھی شامل ہوگا، کراچی میں زونل سطح پر 3 کمیٹیاں بنادی گئیں، تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل حکومت سندھ کی جانب سے سندھ پولیس میں 10 ہزار اہلکاروں کی بھرتی اعلان کیا گیا تھا جس میں 6 ہزار کانسٹیبل جبکہ 4 ہزار پاکستان آرمی سے بطور سپاہی ریٹائر ہونے والے افراد کو بھرتی کرنا ہے، اعلان کے بعد بھرتی کا عمل جاری ہے، اس سلسلے میں سندھ بھر میں ہزاروں درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ درخواستوں کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے، اس سلسلے میں بھرتی کا عمل شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کی غرض سے آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ نے حکم جاری کیا ہے کہ فوری طور پر بھرتی کمیٹیاں قائم کی جائیں۔



آئی جی سندھ کے حکم کے بعد سندھ پولیس کے محکمہ اسٹیبلشمنٹ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا،کراچی میں زونل سطح پر 3 کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کا چیئرمین متعلقہ زون کا ڈی آئی جی ہوگا، ارکان میں متعلقہ ایس ایس پی کے علاوہ کسی دوسرے یونٹ کا ایس پی بھی شامل ہوگا، ذرائع نے بتایا کہ دوسرے یونٹ کے ایس پی کو شامل کرنے کا مقصد شفافیت کو ہر ممکن حد تک برقرار رکھنا ہے تاکہ اگر کسی رینج میں کوئی امیدوار متعلقہ ایس ایس پی تک پہنچ حاصل کر بھی لے تو کم از کم دوسرے یونٹ کا ایس پی اگر امیدوار کو میرٹ پر نہ سمجھے تو اس کی مخالفت میں فیصلہ دے سکے گا، ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی کے علاوہ سندھ پولیس کی تمام رینجوں میں بھی کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں جن میں حیدرآباد،سکھر،میرپورخاص اور لاڑکانہ شامل ہیں،نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں