منور حسن کے بیان پر معذرت خواہ ہوں امید ہے واپس لے لیں گے صاحبزادہ طارق

معاملے پر شوری کا اجلاس بلالیا، رہنما جماعت اسلامی ،بیان گزشتہ پالیسیوں کا ابال ہوسکتا ہے،علی محمدخان


جماعت اسلامی کافوج سے تعلق نہیں،مفادات کیلیے آمروںکاساتھ دیا، بریگیڈئیر(ر)مسعود،امریکا نے کام دکھادیا،عبدالقدوس محمدی۔ فوٹو: فائل

DERA ISMAIL KHAN: جماعت اسلامی نے ذاتی مفادات کے لیے فوجی آمروں کا ساتھ دیا، پرویز مشرف کے دورمیںجماعت اسلامی ایم ایم اے کے ذریعے حکومت کا حصہ رہی اورمنورحسن کابیان گزشتہ پالیسیوں کا ابال ہے۔

ان خیالات کااظہارایکسپریس فورم کے شرکا نے کیا۔جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی اورپارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہاکہ منورحسن نے اپنا بیان ارادتاً نہیںدیا ہم فوج کی قربانیوںکوہرسطح پرخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انھوںنے کہاکہ میں منورحسن کے بیان پر معذرت خواہ ہوں، ہماری شوری کااجلاس بلالیاگیا ہے،مجھے امیدہے کہ اگرکسی کی دل آزاری ہوئی ہے تومنورحسن اپنابیان واپس لے لیںگے، ایکس سروس مین ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری بریگیڈئیر(ر) مسعودالحسن نے کہاکہ جماعت اسلامی کے امیرکے بیان سے قوم تقسیم نہیںہوئی،جماعت اسلامی نے صرف ذاتی مفادات کیلیے فوجی آمروںکاساتھ دیاہے ۔انھوں نے کہا کہ منورحسن ایک پارٹی کے سربراہ ہیں لہٰذا یہ کہناکہ انھوںنے حالات سے تنگ آکرفوج کیخلاف بیان دیاہے غلط بات ہے۔



تحریک انصاف کے رکن اسمبلی علی محمدخان نے کہاکہ مشرف کی پالیسوںسے پہلے لوگوں کوجہادی بنایا گیا اور پھر انہیں ہی دہشت گردکانام دے دیاگیاجس سے قوم میں انتشار پیدا ہوا۔انھوںنے کہا کہ منورحسن کابیان گزشتہ پالیسوں کابخاریاابال ہوسکتا ہے۔ سماجی کارکن فرزانہ باری نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں سیاسی جماعتیںمغربی ممالک کے مفادات کاتحفظ کرتی نظرآتی ہیں۔لوگوںکوڈرون حملوںکے حوالے سے نہ تومعاشی انصاف مل سکاہے اورنہ ہی سماجی سطح پر۔انھوںنے کہاعوام کواس بات سے کوئی غرض نہیں کہ شہیدکون ہے اورکون نہیںیہ صرف سیاست دانوںکامسئلہ ہے عوام صرف انصاف چاہتے ہیں۔جے یوآئی کے رہنما عبدالقدوس محمدی نے کہاکہ منورحسن کابیان مفادات کاکھیل ہے ڈرون حملوںپرپوری قوم میں یکسانیت تھی لیکن امریکا نے اپناکام دکھایاجب بھی ملک میں بہتری کے امکانات پیداہوتے ہیں امریکا ہمیں منتشر کردیتا ہے۔

آج منور حسن کابیان زیربحث ہے لیکن ڈرون حملوںکی کوئی بات نہیںکررہایہ بھی بیرونی قوتوں کی سازش ہے۔انھوںنے تجویزدی کہ ملک میںایک سپریم کونسل کاادارہ بنایاجائے جہاںاس طرح کے مسئلے کاحل تلاش کیا جائے۔مرزا شہزادافضل ایڈووکیٹ نے کہاکہ پاکستان کی سالمیت اورخودمختاری کے لیے ہمیں ایک مضبوط موقف اپناناہوگاتاکہ مسائل کاحل نکالاجاسکے حکومت کوڈرون حملوںکے خلاف ہرپلیٹ فارم پر سخت موقف اپنانا ہوگا۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹیڈیزکے عامر رانا نے کہاکہ ایک مذہبی جماعت کو جوازبناکراصل مقصدسے توجہ ہٹانے کی سازش کی گئی ہے جس سے مسائل میںاضافہ ہو گا ملک کی سالمیت اوربقاکے لیے ہمیںسوچناہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔