’زندگی تماشا‘ کی نمائش رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر

فلم زندگی تماشا کی کہانی آئین پاکستان کی روح کے منافی ہے، درخواست میں موقف


/ثاقب بشیر January 27, 2020
درخواست میں پیمرا، وزارت اطلاعات، سینسر بورڈ اور سرمد کھوسٹ کو فریق بنایا گیا ہے فوٹو: فائل

سرمد کھوسٹ کی فلم 'زندگی تماشا' کی نمائش روکنے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری چوہدری قدیر احمد کی طرف سے دائر درخواست میں پیمرا، وزارت اطلاعات، سینٹرل سنسر بورڈ اور سرمدکھوسٹ کو فریق بناتے ہوئے کہاگیاہےکہ سوشل میڈیا پر فلم کا پرومو جاری کیا گیا،فلم زندگی تماشا آئین پاکستان کی روح کے منافی ہے،فلم سے مذہبی لوگوں کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا،فلم زندگی تماشا پیمرا قوانین کی خلاف ورزی ہے،شہریوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرنا بنیادی ذمہ داری ہے۔

درخواست استدعا کی گئی ہے کہ فلم زندگی تماشا کی نمائش سے روکنے کا حکم دیا جائےاوردرخواست پر فیصلہ آنے تک فلم کی نمائش روکنے کے احکامات دیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں