پاکستان 2024ء میں پہلی الیکٹرانکس لیبارٹری قائم کرے گا

سولر سیل بنانے کی لیبارٹری ہے نہ مصنوعی ذہانت اور الیکٹرانکس کا معیار جانچنے کا نظام


وقاص احمد January 28, 2020
حکومتی ادارے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی بنائی مصنوعات استعمال نہیں کرتے، نسیم نواز فوٹوفائل

سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نسیم نواز نے کہا ہے پاکستان 2024 ء میں پہلی الیکٹرانکس لیبارٹری قائم کرے گا۔

سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نسیم نوازنے چیئرمین ساجد مہدی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا الیکٹرانکس کے حوالے سے کنٹرول کا نظام پاکستان کے پاس نہیں، ریفریجریٹر تک کا معیار نہیں جانچ سکتے، سولر سیلز کی درآمد پر ڈیوٹی ہے تاہم سولر پینل پرنہیں، یہاں تیار ہونے والے سولر پینلز مہنگے ہیں۔

ملک میں سولر سیل بنانے کی لیبارٹری ہے نہ مصنوعی ذہانت اور الیکٹرانکس کا معیار جانچنے کا نظام، حکومتی ادارے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی بنائی مصنوعات استعمال ہی نہیں کرتے۔ ہم مصنوعات تیار کرکر کے تھک گئے، کوئی محکمہ لینے کیلیے تیار نہیں، چشمہ بیراج کیلیے اسٹریٹ لائٹس تیار کیں جو زیر استعمال نہیں لائی گئیں، نینو ٹیکنالوجی فلٹر یو این ڈی پی نے لے لیا، محکمے ہچکچاتے رہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔