بھارت کو بلاہچکچاہٹ ایم ایف این قراردیدیاجائے زبیرملک

باہمی تجارت50ارب ڈالرتک بڑھائی جا سکتی ہے، ویزا پابندیاں نرم،رکاوٹیں ختم کی جائیں۔


Commerce Reporter November 17, 2013
پاکستان منڈیوں تک بلاامتیاز رسائی دے توہم بھی دینگے،بھارتی جوائنٹ سیکریٹری تجارت فوٹو: فائل

وفاق ایوان ہائے تجارت وصنعت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا ہے کہ بھارت کو بلا ہچکچاہٹ پسندیدہ ملک (ایم ایف این) کا درجہ دے دیا جائے۔

تاکہ دونوں پڑوسی مل کرغربت کا خاتمہ اور ترقی کا سفر طے کر سکیں، گزشتہ دو سال میں باہمی تجارت دگنی ہو کر2.7 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہے جسے چند اقدامات کے ذریعے 8 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھایا جا سکتا ہے جبکہ دونوں ممالک کے سنجیدہ اقدامات کے نتیجہ میں باہمی تجارت 50 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھائی جا سکتی ہے۔

نئی دہلی میں ایف آئی سی سی آئی کی جانب سے ''پاک بھارت اقتصادی تعلقات: نیاسنگ میل'' کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آزادانہ آمدورفت کے لیے ویزا پابندیاں نرم، محصولاتی و غیرمحصولاتی رکاوٹیں ختم، تیسرے ملک کے ذریعے کاروبارکے رجحان کا خاتمہ، بیوروکریسی کے مثبت رویے، درآمدی محصولات میں کمی اور انفرااسٹرکچر بہتر بنائے بغیر تجارت کا فروغ ناممکن ہے جس کے لیے دونوں جانب مصمم سیاسی ارادے کی ضرورت ہے، بھارت کو ایم ایف این کا درجہ دینے کے حوالے سے پاکستانی صنعت و زراعت کی تباہی کے خدشات بے بنیاد ہیں۔



اس کا واحد مقصد تجارتی امتیازات کا خاتمہ ہے جو ڈبلیو ٹی او کے ممبر ممالک پر لازم ہے، ایف پی سی سی آئی اور ایف آئی سی سی آئی گزشتہ 20سال سے تجارت کو باقاعدہ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اسی سلسلے میں بھارت 14فروری کو نمائش منعقد کی جا رہی ہے جس میں بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ اس موقع پر سارک چیمبر کے صدر وکرم جیت سنگھ شانی نے کہا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو مل کر مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے جس کے لیے اولین شرط انفارمیشن کا خلا پر کرنا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر گلزار فیروز نے کہا کہ بھارت کیمیائی مادوں، رنگ و روغن اور بھاری مشینری کی براہ راست فروخت کی اجازت دے تو ہمارے اخراجات کم اور تعلقات وسیع ہوں گے۔

بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ٹریڈ منسٹر نعیم انور نے بتایا کہ پاکستان نے پسندیدہ ملک کے معاملے پر صلاح و مشورہ کا مرحلہ مکمل کر لیا ہے اور اس ضمن میں جلد بھارت سے مذاکرات شروع ہونگے۔ بھارتی وزارت تجارت کے جوائنٹ سیکریٹری اروند مہتا نے کہا کہ پاکستان بھارت کو اپنی منڈیوں تک بلا امتیاز رسائی دے تو ہم بھی ایسا کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ سافٹا کے تحت دونوں ممالک کو 98فیصد اشیا پر صفر سے 5 فیصد تک محصول عائد کرنا ہو گا۔ واضح رہے کہ زبیر احمد ملک ان دنوں ایک وفد کے ہمراہ بھارت کے دورے پر ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں