کے پی کے 5 سال میں 25 بچے زیادتی کے بعد قتل 80 فیصد ملزمان رہا

2015میں ہونے والے دو واقعات کا تاحال سراغ نہیں لگایا جاسکا


احتشام خان February 14, 2020
پانچ سال کے دوران افسوسناک واقعات میں تین گنا اضافہ ہوا۔ فوٹو، فائل

خیبر پختونخوا میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران 25 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ان مقدمات میں 80 فیصد ملزمان ناقص تفتیش کے باعث رہا ہوگئے۔

سینٹرل پولیس آفس سے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق سال 2015 میں بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کے دو کیسزکا تاحال سراغ نہیں لگایا جاسکا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن خیبر پختونخوا فیروز شاہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں بچوں کیساتھ زیادتی کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہواہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات پہلے بھی پیش آتے تھے تاہم انکی رپورٹنگ کم تھی اب اس میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے تاثر ملتا ہے کہ یہ واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔

بچوں کیساتھ زیادتی اور قتل کرنے والے ملزمان کی رہائی کی بنیادی وجہ ان کیسز میں تحقیقات کی کمی ، اور فرانزک شواہد اکٹھا کرنے کے لئے اسٹاف کو مطلوبہ تربیت حاصل نہ ہونا بتایا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں