الیکشن کمیشن کے 22 سو ملازمین کا 20 فیصد الاؤنس بند

الیکشن الائونس مارچ 2013ء سے دیا جارہا تھا،ادا شدہ رقم مرحلہ وار واپس لی جائے گی، ملازمین کا اضافی ڈیوٹی سے انکار۔


Wajid Hameed November 26, 2013
الیکشن الائونس مارچ 2013ء سے دیا جارہا تھا،ادا شدہ رقم مرحلہ وار واپس لی جائے گی، فوٹو: فائل

وزارت خزانہ نے الیکشن کمیشن کی طرف سے اپنے2200 ملازمین کوتنخواہوں میں 20فیصد الیکشن الائونس دینے سے روک دیاہے اورہدایات جاری کی ہیں کہ رواں برس مارچ سے الائونس کی مدمیں دی جانے والی رقم مرحلہ وار واپس لی جائے۔

وزارت خزانہ کے اس پیغام پر الیکشن کمیشن کے ملازمین نے اضافی ڈیوٹی سے انکارکردیاہے جنھیں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد تک ہفتہ وار تعطیلات ختم کرنے اور شام تک کام کرنے کے احکام جاری کیے گئے تھے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق رواں برس عام انتخابات سے قبل سابق چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم کی صدارت میں الیکشن کمیشن نے 400 افسران اور 1800 دیگر ملازمین کی تنخواہوں میں الیکشن الائونس کے نام سے 20فیصد اضافہ کیا تھا جو ملازمین کو رواں برس مارچ سے مل رہا تھا لیکن اکتوبر کی تنخواہ سے یہ اضافہ نہیں لگنے دیا گیا۔



اس حوالے سے پہلے ملازمین کو بتایا گیاتھا کہ اس معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے لیکن اب باقاعدہ آگاہ کیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے اکائونٹنٹ جنرل آفس کو ہدایت کی ہے کہ الیکشن کمیشن ملازمین کا20 فیصد اضافہ روک دیا جائے اورجو رقم ادا کی گئی ہے اس کو مرحلہ و ار ملازمین کی تنخواہوں سے کاٹ لیاجائے۔ ترجمان الیکشن کمیشن نے ایکسپریس کو بتایا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے ملازمین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آج منگل کی صبح متعلقہ اداروں سے بات کر کے معاملے کو حل کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں