خاتون نے سوشل نیٹ ورک پر کروڑوں روپے کما لیے شوہر بے خبر

بیٹی کی پیدائش پرماہ نورنے نوکری چھوڑدی،ویب سائٹ پرگھربیٹھے رقم کمانے کااشتہاردیکھ کراشیاکی فروخت شروع کی


Zubair Nazeer Khan April 21, 2020
ساڑھے13لاکھ کاچیک آیاتوماہ نور حیران ہوگئی،رقم اکاؤنٹ میں جمع کراتی رہی،شوہرکے بیروزگارہونے پربتانے کافیصلہ کیا۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

پاکستانی خاتون نے گھر بیٹھے کروڑوں روپے کمالیے اورشوہر کو 3 برس تک کانوں کان خبر تک نہ ہونے دی دی۔

ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونے والی ڈیلی نیوز نیویارک کی خبر کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والی ماہ نور علوی کی 2004 میں شادی ہوئی، ان کے شوہر علی انجینئر جبکہ وہ خود مقامی شسپتال میں استقبالیہ پر ملازمت کرتی تھیں، پہلے بچے کی پیدائش پر ماہ نور نے ملازمت کو خیر باد کہہ کر گھر پر رہنے کا فیصلہ کیا۔

بیٹی نور کی پیدائش کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے پر گھر بیٹھے ایک دن میں ایک لاکھ روپے تک کمانے کا اشتہار دیکھا، غیر یقینی کیفیت میں شوہر کے علم میں لائے بغیر انٹرنیٹ کے ذریعے متعلقہ ادارے سے رابطہ کیا ان کی جانب سے معمولی مہارت فراہم کرنے کے بعد گھر میں بیٹھ کراشیا فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کردیا، دو ہفتے بعد ہی گھر پر 13 لاکھ 69 ہزار874 روپے کا چیک آیا تو حیرانگی کی انتہا نہ رہی، ایک بار پھر شوہر کو نہ بتانے کا فیصلہ کرکے خاموشی سے بینک میں اکاؤنٹ کھول لیا اور ملنے والا چیک جمع کرادیا۔

3 برس تک گھر بیٹھے اشیا فروخت کرتی رہیں اور آمدنی سے ملنے والے چیک بینک میں جمع کراتی رہیں،گزشتہ سال کی ابتدا میں شوہر کے بیروزگار ہونے پر ان کو سچ اور حقیقت بتانے کا فیصلہ کیا، بینک پہنچیں، اکاؤنٹ چیک کیا تو اس وقت تک ان کے پاس 9 کروڑ 86 لاکھ 11 ہزار553 روپے کی رقم جمع ہوچکی تھی۔

شوہر گھر آئے تو لرزتے ہوئے ہاتھوں سے چیک شوہر کے حوالے کیا ماہ نور کے مطابق میرا خیال تھا کہ علی مجھ پر بہت ناراض ہوں گے ، انہوں نے چیک دیکھا اور میری بات سنی تو پہلے ان کو یقین نہ آیا لیکن اس کے بعد ان کی آنکھوں سے بے اختیار آنسو نکلنے لگے۔

ایک دن میں 87 ہزار روپے روزانہ کی اوسط سے آمدن پانے والی ماہ نور علوی بہت نازاں ہیں کہ انھوں نے اپنی محنت کی بدولت بے روزگار ہو جانے والے شوہر کی بھرپور مدد کی لیکن اس کے ساتھ ان کا کہنا ہے کہ کوشش کی جائے کہ ہر معاملے میں شوہر کا اعتماد ضرور حاصل ہو۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں