کھلاڑیوں نے سابق اسٹارز کے آن لائن لیکچرز کو مفید قرار دیدیا

آن لائن سیشنز کا تجربہ شاندار رہا اور اس سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، بابراعظم


Sports Reporter/ May 10, 2020
آن لائن سیشنز کا تجربہ شاندار رہا اور اس سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، بابراعظم

SRINAGAR: کرکٹ کے لیجنڈز کا موجودہ کھلاڑیوں کوویڈیو لنک کے ذریعے ٹپس دینے کا سلسلہ مکمل ہوگیا۔

سابق کرکٹرز کی جانب سے27 اپریل سے شروع ہونے والا یہ سلسلہ 9 مئی کو اختتام پذیر ہوا، جہاں ماضی میں پاکستان کوشاندار فتوحات دلانے والے معروف کھلاڑیوں جاوید میانداد، وسیم اکرم، راشد لطیف، مشتاق احمد، معین خان، یونس خان، محمد یوسف اور شعیب اختر نے خصوصی شرکت کی۔

لاک ڈاؤن کے سبب سابق کرکٹرز نے آن لائن سیشنز کے ذریعے موجودہ اور ایمرجنگ کرکٹرز کو کارکردگی نکھارنے اور صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کےمفید گُر سیکھائیں۔ اس دوران ماضی کے عظیم کرکٹرز نے شرکاء کو اپنے کیرئیر کے اتار چڑھاؤ کی کہانیاں سنانے کے ساتھ ساتھ انہیں کھیل میں نظم و ضبط،سخت محنت، خوداعتمادی اور یقین محکم کا جذبہ اپنانے کی ہدایت کی۔



ان سیشنز میں تقریباَ 45 موجودہ اور ایمرجنگ کرکٹرز نے حصہ لیا، آن لائن سیشنز کا مقصد مستقبل کے بہترین کھلاڑیوں کو ان غیرمعمولی حالات میں کھیل سے جوڑنے اور عظیم کھلاڑیوں کے علم سے مستفید کرنا تھا۔

ہیڈ کوچ مصباح الحق


بعد ازاں قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ وہ اپنے قیمتی وقت میں سے آن لائن سیشنز کا حصہ بننے والے عظیم کھلاڑیوں کے مشکور ہیں، ان غیرمعمولی حالات میں گھروں تک محدود کرکٹرز کے لیےان مخصوص سیشنزکا انعقاد ایک بہترین تجربہ ثابت ہوا ہے، وہ پرامید ہیں کہ جاوید میانداد، وسیم اکرم، مشتاق احمداور یونس خان جیسے معروف کھلاڑیوں کی کہانیاں موجودہ کرکٹرز کے لیے حوصلہ افزائی کا سبب بنیں گی۔ انہوں نے کہاکہ عظیم کھلاڑیوں کے تجربات کی روشنی میں کھیل کےایک طالب علم کی حیثیت سے یہ آن لائن سیشنز ان کے لیے بھی مفید رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے انٹریکٹو سیشنزموجودہ اور سابقہ کھلاڑیوں کو ایک دوسرے سےتبادلہ خیال کا موقع فراہم کرتے ہیں ، جو نوجوانوں کے کھیل میں نکھار اور کرکٹ کی مختلف نسلوں میں دوری کو کم کرنے کا سبب بنتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سابق کرکٹرز نے موجودہ کھلاڑیوں کو آئسولیشن میں گزرتے ان قیمتی لمحات کے مثبت استعمال اورانگلینڈ سیریز کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنے کے گُر بتائے ہیں۔

بابراعظم


ٹی ٹونٹی کی عالمی رینکنگ میں پہلے جبکہ ایک روزہ اور ٹیسٹ فارمیٹ میں بالترتیب تیسرے اور پانچویں بہترین بلے باز بابراعظم کا کہنا ہے کہ آن لائن سیشنز کا انعقاد ایک شاندار تجربہ رہا، جس سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کیرئیر کے آغاز سے ہی محمد یوسف اور یونس خان کی اسکلز کے متعارف رہے ہیں اوردونوں لیجنڈری بلے بازوں نےانہیں کارکردگی میں تسلسل لانے کے لیے مفید مشورے دئے، 25سالہ نوجوان کرکٹر نے کہا کہ وہ دونوں کھلاڑیوں کی جانب سے تکنیک میں بہتری کے لیے دی گئی ہدایات پر عمل کرنے کے لیے کھیل کے دوبارہ آغاز کامنتظر ہوں۔


سرفراز احمد


49 ٹیسٹ، 116ایک روزہ اور58 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد نے کہاکہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ ان کا تعلق ایک ایسے شہر سے جس نے مختلف ادوار میں پاکستان کے لئےعظیم وکٹ کیپرزپیدا کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی شہر سے تعلق کے سبب وہ معین خان اور راشد لطیف سے اکثر رہنمائی لیتے رہتے ہیں مگر دونوں سابق کھلاڑیوں کے ساتھ گزری ہر نشست ان کے علم میں اضافہ کا سبب بنتی ہے، معین خان اور راشد لطیف نے آن لائن سیشنز کے ذریعے ان کےاعتماد میں اضافہ کیا، ماضی کے تجربہ کار وکٹ کیپرز کی ٹپس ان کے لیے مشعل راہ ہیں۔

یاسر شاہ


39 ٹیسٹ میچوں میں 213 وکٹیں حاصل کرنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ کاکہنا ہے کہ مشتاق احمد نے ہر مشکل وقت میں ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی، سابق کرکٹر نےمشکل کنڈیشنز میں بہتر باؤلنگ کے گُر سیکھائے، ماضی میں پاکستان کی نمائندگی کے علاوہ انگلینڈ اور کاؤنٹی ٹیموں کی کوچنگ کے باعث انہوں نے مشتاق احمد سے انگلش کنڈیشنز میں مؤثر حکمت عملی سے لیگ اسپن کرنے سے متعلق ہدایات لی ہیں جس کا فائدہ دورہ انگلینڈ میں ہوگا۔

شاہین آفریدی


قومی کرکٹ ٹیم کے20 سالہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ سابق کرکٹرز کی موجودگی میں آن لائن سیشنز میں شرکت ایک اچھا تجربہ رہا، ان سیشنز میں انہوں نے سابق کرکٹرز کے تجربات کی روشنی میں دباؤ سے نمٹنا سیکھا، وسیم اکرم کے آن لائن سیشن کا حصہ بننا وہ اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں،عظیم فاسٹ باؤلرنے انہیں پراعتماد اور بے خوف باؤلنگ کا سبق دیا۔ شاہین شاہ آفریدی نے کہاکہ وسیم اکرم ان کے آئیڈیل کھلاڑی ہیں اوروہ ان کی طرح کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے سخت محنت جاری رکھیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

تشویشناک صورتحال

Dec 28, 2024 01:16 AM |

چاول کی برآمدات

Dec 28, 2024 01:12 AM |

ملتے جلتے خیالات

Dec 28, 2024 01:08 AM |