KARACHI:
سندھ حکومت کا ٹھٹھہ میں پام آئل کی کاشت کا تجربہ کامیاب ہوگیا، ماہرین نے 50 ایکڑ اراضی پر سندھ میں کاشت کیے گئے پام کو آئل کی پیداوار کے لیے معیاری قرار دے دیا، ستمبر سے سندھ میں پام آئل کی پیداوار شروع ہوگی، صوبائی محکمہ ماحولیات نے پام آئل مل لگانے کے لیے مشینری درآمد کرلی۔
ایکسپریس کے مطابق سندھ کے محکمہ ماحولیات کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی، سندھ کے ساحلی ضلع ٹھٹھہ میں کاٹھوڑ ویلج کے علاقے میں پام کے درخت اگانے کا آزمائشی تجربہ کامیاب رہا ہے اور 50 ایکڑ رقبے پر لگائے گئے پام کے درختوں نے پھل دینا شروع کردئیے ہیں۔
سندھ میں پام کی کاشت کے ساتھ پام آئل کی پیداوار کے لیے مل لگانے کا بھی کام شروع کردیا گیا ہے اور سندھ حکومت نے پام آئل مل کے لیے درکار مشینری بھی امپورٹ کرلی۔ امکان ہے کہ آئندہ ایک ماہ میں پام آئل مل پیداوار شروع کردے گی۔ سندھ کے ساحلی شہروں ٹھٹھہ بدین میں پام کی کاشت کو موزوں قرار دیا گیا ہے اور ماہرین نے ٹھٹھہ میں آزمائشی بنیادوں پر کاشت کیے گئے پام کے درختوں کو معیاری قرار دیا ہے۔
ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے میں لگایا جانے والا پام آئل پلانٹ
پام کی کاشت کے کامیاب تجربے اور ماہرین کی رپورٹس کے بعد محکمہ ماحولیات سندھ نے پام آئل مل لگانے کے لیے مشینری امپورٹ کی تھی۔ جلد پام آئل مل کی مشینری فعال کرکے پام آئل کی پیداوار شروع کردی جائے گی۔
اس حوالے سے مشیر ماحولیات سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے بتایا کہ 50 ایکڑ رقبے پر پام کی کاشت کی گئی تھی جو انتہائی کامیاب رہی، ہماری کوشش ہے کہ سندھ کے ساحلی علاقوں میں پام کی کاشت مزید بڑھائی جائے اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے پام آئل کی پیداوار بڑھائی جائے، یہ محترمہ بے نظیر بھٹو کا ویژن تھا کہ ساحلی علاقوں کو پام کی کاشت کے لیے استعمال کیا جائے۔
اس حوالے سے اب محکمہ ماحولیات و ساحلی ترقی سندھ نے مزید 1500 ایکڑ رقبے پر پام کی کاشت کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ زمین محکمہ جنگلات کی ملکیت ہے اور محکمہ ماحولیات و ساحلی ترقی سندھ زمین کا انتظامی کنٹرول حاصل کرنے کے بعد پام کی کاشت کا نیا منصوبہ شروع کرے گا۔ محکمہ جنگلات کی زمین سے متعلق حتمی فیصلہ بدھ کو سندھ کابینہ کے اجلاس میں ہوگا۔