ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ دباؤ کی زد میں

پاکستان میں گزشتہ 3 ہفتوں سے ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان برقرار ہے


Ehtisham Mufti/ August 18, 2020
اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 168 روپے 50 پیسے پر مستحکم رہی۔

ملک میں ریکارڈ نوعیت کی ترسیلات زر کی آمد کے باوجود مقامی سطح پر روپے کی نسبت امریکی ڈالر کی قدر میں کمی واقع نہ ہوسکی۔

بیرونی ادائیگیوں اور درآمدی شعبے کے دباو کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کاسلسلہ منگل کو بھی برقرار رہا لیکن اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔

انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کے آغاز پر 8 یوم بعد ڈالر کےانٹربینک ریٹ 84 پیسے کے اضافےسے 169 روپے کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی، تاہم چند گھنٹوں بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی ڈیمانڈ گھٹتے ہی ڈالر اپنی 169 روپے سطح کھوگیا، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ صرف 2 پیسے کے اضافے سے 168روپے 18 پیسے کی سطح پربند ہوئی، جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 168 روپے 50 پیسے پر مستحکم رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں امریکی ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار ہے، لیکن اس کے برعکس پاکستان میں گزشتہ 3 ہفتوں سے ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان برقرار ہے جس کی بنیادی وجہ پاکستان کے خارجہ تعلقات سے متعلق پھیلنے والی افواہوں کی گردش ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹوں میں پھیلنے والی ان منفی افواہوں کے باعث درآمدی شعبے کی جانب سے وقفے وقفے سےڈالر کی طلب بڑھ رہی ہے، جب کہ برآمدی شعبے کی جانب سے ڈالر کی قدر میں ممکنہ اضافے کے خدشات کے پیش نظر ڈالر بھنانے کا عمل سست ہوگیا ہے جس سے ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ دباؤ کی زد میں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں