عمران کا ساتھ دیکر کراچی کیلیے کچھ حاصل نہیں کرسکے وسیم اختر

رضا ہارون اب ’’پی ایس پی ‘‘کا حصہ نہیں، میرا حساب ’آڈٹ ڈپارٹمنٹ‘ لے گا


Rizwan Tahir Mubeen August 19, 2020
سیاسی فائدے کیلیے شہر کو 6ضلعوں میں بانٹا گیا، ’سنڈے ایکسپریس‘ کو انٹرویو۔ فوٹو: فائل

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہم وزیراعظم عمران خان کا ساتھ دے کر کراچی کے لیے کچھ بھی حاصل نہیں کر سکے۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ لندن میں 'ایم کیو ایم' کی ملکیت میں سے ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ عمران کو گھر ضرور ملنا چاہیے۔ میرا حساب 'کے ایم سی' آڈٹ ڈپارٹمنٹ لے گا، میں فاروق ستار کو حساب کیوں دوں؟ 'سول ایوی ایشن اتھارٹی' (سی اے اے) کی تجاوزات مسمار ہونے کی باری بھی آر ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 12 مئی 2007ء کا اصل مقدمہ ہائی کورٹ سے 'ڈسپوز آف' ہو چکا۔ موجودہ 'ایف آئی آر' عام لوگوں کی ہیں، جو گاڑیاں جلنے پر 'نامعلوم افراد' کے خلاف کٹوائی گئی تھیں، ان میں راؤ انوار کی مہربانی سے ہمارا نام ڈالا گیا۔ اس میں قتل کی کوئی ایف آئی آر نہیں، مجھ پر 40 کی 40 'ایف آئی آر' میئر نام زَد ہونے کے بعد کٹیں، عدلیہ کو یہ دیکھنا چاہیے۔

میئر وسیم اختر کہتے ہیں کہ مصطفی کمال خود کو عقل کُل سمجھتے تھے، پارٹی میں کوئی بھی ان کے خلاف نہیں بول سکتا تھا، آج کراچی انہی کا کیا دھرا بُھگت رہا ہے، انہیں زمین کے نیچے انفرا اسٹرکچر پر کام کرنا چاہیے تھا۔

میئر کراچی کہتے ہیں کہ 10 فی صد شہر پر بھی میرا دائرہ نہیں، شاہ راہ فیصل جیسی اہم سڑک میری عمل داری سے باہر ہے، جیسے تیسے کراچی کی 102 سڑکوں کی دیکھ بھال کرتا ہوں۔ میرے پاس تنخواہیں دینے کے لیے بھی پیسے نہیں۔ حکومت سندھ مختص کردہ رقم بھی پوری نہیں دیتی، قانوناً کراچی کے ٹیکس کا ایک تناسب 'بلدیہ عظمیٰ' کو ملنا چاہیے، جو نہیں ملا، میں 'فائر بریگئیڈ' کے لیے حفاظتی ہیلمٹ نہیں لے سکتا۔ قبرستان میرے اختیار میں ہیں، سرجانی اور ہائی وے پر نئے قبرستان بنائے، لیکن میں قبرستان مافیا کے سامنے بے بس ہوں۔ ہم نے باغ ابن قاسم نیا بنایا، جھیل پارک ٹھیک کیا اور تفریحی مقام 'کڈنی ہل' بہترین کر دیا۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، پنڈی، لاہور، پشاور سب ایک ضلع ہیں، لیکن کراچی سے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے چھے ضلعے بنا دیے، جس نے شہر تباہ کر دیا۔ 'میئر شپ' سے سبک دوشی کے بعد ملک سے باہر جانے کے سوال پر بولے کہ میں یہیں اور 'ایم کیو ایم' کے ساتھ ہی رہوں گا۔ پارٹی میں اختلافات تو ہوتے رہتے ہیں، لیکن اب ہم منظم ہیں، پہلے 'لیڈر شپ' تھی، اب ہمیں خود سب کرنا پڑ رہا ہے، ہم لیڈر نہیں، اس لیے غلطیاں تو ہوں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں