نیٹوسپلائیوزیراعظم اور آرمی چیف کا لائحہ عمل بنانے پر اتفاق

تحریک انصاف کی ڈرون مخالف پالیسی مشکلات پیدا کررہی ہے،نوازشریف کا اظہار تشویش


Sumera Khan December 14, 2013
اسلام آباد:وزیراعظم نوازشریف سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف ملاقات کررہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی وزیراعظم نوازشریف سے جمعے کو ہونے والی ملاقات میں ایسی حکمت عملی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جس کے تحت نیٹو سپلائی کی جلدازجلد بحالی ممکن ہوسکے۔ ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات میں امریکی انتظامیہ اور نیٹو ممالک کے سفیروں کی طرف سے حکومت پر بیک ڈور سے ڈالے جانے والے دبائو پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ امریکی وزیردفاع کے دورہ پاکستان کے ایک ہفتے بعد کیا گیا ہے جنھوں نے پاکستانی قیادت کو خبردار کیا کہ نیٹو سپلائی بحال نہ ہونے کی صورت میں اوباما انتظامیہ کیلیے پاکستان کو اربوں ڈالر کی امریکی امداد کی سیاسی حمایت جاری رکھنا مشکل ہوجائیگا۔ ذرائع نے کہا کہ وزیراعظم نے تحریک انصاف کی ڈرون مخالف پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا جو حکومت کیلئے مشکلات پیدا کررہی ہے۔ انھوں نے آرمی چیف کو بتایا کی وزیرداخلہ چوہدری نثار کو عمران خان کو قائل کرنے کی ذمے داری سونپی گئی تھی لیکن تحریک انصاف کے چیئرمین نے کوئی جواب نہیں دیا۔



وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ حکومت اس مسئلے کے حل کیلیے دوٹوک سٹریٹجی جلد تیار کرے گی کیونکہ یہ معاملہ نہ صرف حکومت کیلیے مسائل پیدا کررہا ہے بلکہ قوم کے بھی مفاد میں نہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف نے وزیراعظم کو امریکی وزیردفاع،ریٹائر جنرل ہارون اسلم سے ملاقاتوں اور کنٹرول لائن کے اپنے حالیہ دورے کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے نوازشریف سے کہا کہ امریکا کے ساتھ ڈرون حملوں کا ایشو حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ نہ صرف پاکستان کیلیے اندرونی بلکہ بیرونی مسائل بھی پیدا کررہا ہے۔ وزیراعظم نے بھی کہا کہ ڈرون حملے غیرسودمند ہیں اور پاک امریکا تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن رہے ہیں۔ تاہم حکومت کی طرف سے اس ملاقات کے بارے میں جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم اور جنرل راحیل نے سیکیورٹی سے متعلق معاملات اور قومی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملک کی اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی کی صورتحال بھی زیر بحث آئی''۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں