ڈیجیٹائزیشن کے باوجود کرنسی نوٹوں کی طلب میں ریکارڈ اضافہ

 سیکیورٹی پیپرز نے گزشتہ مالی سال سے 65.3 فیصد زائد 1.27 بلین روپے منافع حاصل کیا


عثمان حنیف September 26, 2020
حکومت بجٹ خسارے میں نئے کرنسی نوٹ چھاپ کر اخراجات پورے کرتی ہے،قیصر بنگالی (فوٹو: فائل)

KARACHI: غیر دستاویزی معیشت کو ریکارڈ پر لانے اور ایف اے ٹی اے کی ہدایات کے تحت ڈیجیٹائزیشن کو فروغ دینے کی حکومتی کاوشوں کے باوجود کرنسی نوٹوں کی طلب میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔

کرنسی نوٹوں کیلیے کاغذ بنانے والی سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ کے عہدیداروں نے رواں ہفتے ایک کارپوریٹ بریفنگ میں انکشاف کیا کہ ٹیکس ادائیگی کے بعد کمپنی نے رواں سال ریکارڈ منافع حاصل کیا۔

سیکیورٹی پیپز ز نے مالی سال 2019-20 میں 1.27 بلین روپے منافع حاصل کیا جو گزشتہ مالی سال سے 65.3 فیصد زیادہ ہے۔ کمپنی کا مجموعی منافع گراس پرافٹ 1.89 رہا جو سال بہ سال منافع کے لحاظ سے19.6 فیصد زیادہ ہے۔

ٹارس سیکیورٹیز کے تجزیہ نگار اسجد حسین کے مطابق سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ کا یہ منافع ریونیو میں ریکارڈ اضافے کی بدولت ہے، مالی سال 2019-20 میں ریونیو 4.9 بلین روپے رہا جو اس سے گزشتہ مالی سال 22.5 فیصد زیادہ تھا۔

ماہر اقتصادیات قیصر بنگالی نے کہا کہ جب حکومت کو بجٹ خسارے کا سامنا ہوتا ہے تو وہ نئے کرنسی نوٹ چھاپ کر اپنے اخراجات پورے کرتی ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق حکومت اسٹیٹ بینک سے قرضہ نہیں لے سکتی، اب حکومت نے نجی بینکوں سے قرضے لیے ہیں،جو نئے کرنسی نوٹ چھاپنے کی وجہ بنا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ حکومتی قرضے بھی نئے کرنسی نوٹ چھاپنے کی وجہ ہیں کیوں کہ قرضے واپس کرنے کا حکومت کے پاس یہی ایک طریقہ ہو تا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔