سفید مکھی کے حملے کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی

کپاس کی پیداوار کا مقررہ ہدف ایک بارپھر حاصل نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔


Ehtisham Mufti October 04, 2020
کپاس کی پیداوار کا مقررہ ہدف ایک بارپھر حاصل نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ فوٹو : فائل

پنجاب میں سفید مکھی کے حملے کپاس کی مجموعی قومی پیداوار میں غیر معمولی کمی کا باعث بن گئے۔

سندھ میں شدید بارش اور پنجاب میں سفید مکھی کے حملے کپاس کی مجموعی قومی پیداوار میں غیر معمولی کمی کا باعث بن گئے ہیں جس کے نتیجے میں کپاس کی پیداوار کا مقررہ ہدف ایک بارپھر حاصل نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، ان خدشات کے پیش نظر مقامی ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان ملز نے اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بڑی مقدار میں روئی درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

مقامی جنگ فیکٹریوں میں 30ستمبر 2020 تک مجموعی طور پر 19لا کھ آٹھ ہزارگانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی ہے جو گزشتہ سال کے اسی مدت کی نسبت 35 فیصد کم ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس صورتحال سے پورے کاٹن سیکٹر میں تشویش کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ 30ستمبر 2020 تک پنجاب میں کپاس کی پیداوار7 لاکھ37 ہزار گانٹھ رہی ہے جبکہ سندھ میں 11 لاکھ71ہزار گانٹھوں کی پیداوار ہوئی ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بالترتیب 37 اور 34 فیصدکم ریکارڈ کی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ سندھ میں ہونے والی حالیہ شدید بارشوں اور آجکل پنجاب بھر کے کاٹن زونز میں کپاس کی فصل پرسفید مکھی کے شدید حملے کے باعث نہ صرف کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں