سندھ حکومت کی سرد مہری واسا اور حیسکو میں بجلی بلوں کا تنازع حل نہ ہو سکا

واسا کا کہنا ہے کہ حیسکو کے ایک ارب روپے سے زائد کے واجبات ہیں جبکہ حیسکو کسی بھی قسم کی ری کنسلیشن سے انکاری ہے۔


Abdullah Sheikh December 22, 2013
حیسکو کے واسا پر 2364.477 ملین روپے واجب الادا ہیں فوٹو:رائٹرز/ فائل

سندھ حکومت اور کی واسا حیدرآباد سے جان چھڑاؤ پالیسی کی وجہ سے حیسکو اور واسا میں بجلی کے بقایا جات کی ادائیگی اور اوور بلنگ کا تنازع حل نہ ہو سکا۔

واسا کا کہنا ہے کہ جولائی 2010 سے اکتوبر 2012 تک حیسکو کے ایک ارب، 38 کروڑ اور 90 لاکھ روپے کے واجبات ہیں جبکہ ایک سال کی ری کنسلیشن باقی ہے جبکہ حیسکو کسی بھی قسم کی ری کنسلیشن سے انکاری ہے اور اس کا کہنا ہے کہ واسا پر نومبر 2013 تک 6 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کے واجبات ہیں جو 28 دسمبر تک ادا نہ کیے گئے تو تمام کنکشن منقطع کر دیے جائینگے۔ واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر سلیم الدین کے مطابق ادارے کے بجلی کے مجموعی طور پر 172 کنکشنز ہیں، جن میں26 کی بلنگ پر ہمیں اعتراض ہے کہ ان کنکشنوں پر جو لوڈ دکھایا گیا وہ بہت زیادہ ہے اور ان کی بلنگ زائد ہے، ان متازع کنکشنوں کو ہٹا کر بقیہ 146 کنکشنز پر ری کنسلیشن کے بعد حیسکو کے واسا پر جولائی 2010 سے لیکر اکتوبر 2012 تک 2364.477 ملین روپے واجب الادا ہیں جس میں سے سندھ حکومت اب تک 874.928 ملین روپے ادا کر چکی ہے جبکہ اب ان کنکشنوں پر 1489.549ملین روپے کے واجبات باقی ہیں جبکہ متازع بلنگ کے 26 کنکشن جن پر حیسکو نے 1371.544 ملین کی بلنگ کی ہے۔



جس پر ری کنسلیشن ہونا ابھی باقی ہے۔ ایم ڈی نے مزید بتایا کہ نومبر 2012 سے نومبر 2013 تک کے بلوں پرحیسکو یہ کہہ کر ری کنسلیشن سے انکاری ہے کہ واسا پہلے اکتوبر 2012 تک کے بل ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس جولائی 2010 سے اکتوبر 2012 تک کی بلنگ پر ری کنسلیشن کی تمام دستاویزات موجود ہیںجن پر حیسکو افسران کے دستخط اور مہریں موجود ہیں، ہماری مجبوری ہے کہ واسا کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ واجبات ادا کر سکے، وہ اب تک محکمہ بلدیات کو واجبات کی ادائیگی کے لیے ایک سمری سمیت15سے زائد خطوط تحریر کر چکے ہیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ دوسری جانب حیسکو ترجمان محمد صادق کبر نے ایکسپریس کو بتایا کہ واسا کی بلنگ اور واجبات پرکوئی ری کنسلیشن نہیں ہوئی اور واسا پر نومبر 2013 تک مجموعی طور پر 6 ارب30کروڑ روپے سے زاید کے واجبات ہیں۔ہم نے واسا کے کنکشن صرف اس لیے نہیں کاٹے کہ وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے دورہ حیدرآباد کے دوران واسا کو ایک ماہ کی مہلت دی تھی جس کے پورے ہونے میں 7 روز باقی ہیں اور اس مدت تک اگر واجبات ادا نہ کیے گئے تو واسا کے تمام بجلی کنکشنز منقطع کر دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں