شمالی وزیرستان میں جھڑپیں اور بمباری ہلاکتوں کی تعداد 40ہو گئی

سیکیورٹی فورسز کی میرعلی میں جنگجووں کیخلاف بڑی کارروائی، مرنے والے طالبان ہیں،پاک فوج


Online December 22, 2013
آرمی کے ہیلی کاپٹر مشتبہ جنگجووں کے ٹھکانوں پر گولہ باری بھی کررہے ہیں۔ فوٹو:فائل

وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسزکی مشتبہ طالبان جنگجووں کے ٹھکانوں پربمباری اور جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد 40ہوگئی ہےمقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ ترعام شہری ہیں۔

پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور جنگجووں کے درمیان وزیرستان کے قصبے میر علی اور اس کے اس پاس بدھ کی شام سے جھڑپیں جاری ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق جنگجووں نے میرعلی میں ایک چیک پوائنٹ پر خودکش بم حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 5 فوجی شہید ہوئے تھے اس حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں ایک بڑی کارروائی شروع کی تھی جس میں توپ خانے اور فضائیہ کا بھی استعمال کیاگیا اورآرمی کے ہیلی کاپٹر مشتبہ جنگجووں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کررہے ہیں گزشتہ روز 2 ہوٹلوں کے تباہ شدہ ملبے سے مزید 4 لاشیں نکالی گئیں ۔فوج کا کہنا ہے کہ کارروائی میں مرنے والے طالبان جنگجو ہیں ۔



مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ٹرک ڈرائیورز تھے جوعلاقے میں منگل سے نافذ کرفیو کے بعد وہیں پھنس کررہ گئے تھے۔شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان نذیر خان وزیر کا کہنا ہے کہ مرنے والوں اور زخمیوں میں زیادہ تر جنگجو نہیں بلکہ عام شہری ہیں۔اس وقت لوگوں کو بہت کٹھن حالات کا سامنا ہے اور وہ اپنے گھروں ہی میں پھنس کر رہ گئے ہیں انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گولہ باری سے درجنوں مکانات تباہ ہو چکے ہیں انھوں نے حکومت سے بمباری بند کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ لوگ اپنے پیاروں کی تدفین اور زخمیوں کواسپتال منتقل کرسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں