اکتوبر 2020 افراطِ زر کی شرح 891 فیصد رہی

 ٹماٹر 67 فیصد، آلو53 فیصد، گندم 52 فیصد، انڈے43 فیصد، دالیں 40 فیصد مہنگی ہوئیں


Salman Siddiqui November 03, 2020
 اکتوبر میں افراطِ زر کی شرح مارکیٹ کی توقعات سے کسی قدر کم رہی، ماہرین کی گفتگو (فوٹو، فائل)

 

گذشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح 8.91 فیصد رہی جو ستمبر کی شرح ( 9فیصد ) کی نسبت کچھ کم ہے۔

پاکستان کے عوام کو بدستور مہنگائی کا سامنا ہے۔ بالخصوص اشیائے خورونوش ہنوز گراں نرخوں پر فروخت ہورہی ہیں۔ اس کی بنیادی گندم، چینی، ٹماٹر، پیاز اور انڈوں جیسے بنیادی اشیائے خوراک کی رسد میں کمی ہے جس پر حکومت قابو پانے میں تاحال ناکام ہے تاہم اس تمام صورتحال کے باوجود گذشتہ ماہ اکتوبر میں افراطِ زر کی شرح میں معمولی کمی دیکھی گئی۔ گذشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح 8.91 فیصد رہی جو ستمبر کی شرح ( 9فیصد ) کی نسبت کچھ کم ہے۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے مطابق اکتوبر 2019 کے مقابلے میں یہ شرح 2.09 فیصد کم ہے۔ نیکسٹ کیپیٹل کے ایم ڈی مزمل اسلم نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں افراطِ زر کی شرح مارکیٹ کی توقعات سے کسی قدر کم رہی۔

مارکیٹ یہ شرح 9.5 فیصد کے لگ بھگ رہنے کی توقع کررہی تھی۔ پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی ( پی کے آئی سی) کے ریسرچ آف ہیڈ اینڈ ڈیولپمنٹ سمیع اﷲ طارق کے مطابق افراطِ زر کی زائد شرح کا سبب اشیائے خورونوش کی بلند قیمتیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں