اسلام آباد ہائیکورٹ آج پرویز مشرف کی درخواست کی سماعت کریگی

ایمرجنسی کی سپریم کورٹ نے توثیق اور پارلیمنٹ نے بھی منظوری دی تھی، درخواست گزار


آن لائن December 23, 2013
ایمرجنسی کی سپریم کورٹ نے توثیق اور پارلیمنٹ نے بھی منظوری دی تھی، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی طرف سے خصوصی عدالت کے ذریعے ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6کی کارروائی کیخلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج (پیر کو) کی جائے گی۔

جسٹس ریاض احمد خان درخواست کی سماعت کریں گے جو پرویز مشرف کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا نے دائر کی ہے اور اس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے چیف آف آرمی اسٹاف کی حیثیت سے ایمرجنسی نافذ کی تھی اور عبوری آئینی حکم جاری کیا تھا اس لیے ان کے خلاف کارروائی صرف آرمی ایکٹ کے سیکشن 92کے تحت ہی ہوسکتی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ مشرف نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی کو قبول کرلیا تھا،ایمرجنسی کے نفاذ کے بارے میں ان کا موقف ہے کہ انھوں نے صورتحال اس وقت کے وزیراعظم، صوبائی گورنروں ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہان سمیت کور کمانڈرز کے سامنے رکھ دی تھی اور انھوں نے آئین کو معرض التوا میں رکھنے کا مشورہ دیا تھا جس کی 24نومبر 2007کو سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے بھی توثیق کردی تھی اور پارلیمنٹ نے بھی اس کی منظوری دی۔

 photo 10_zpsa056f2e6.jpg

درخواست میں استدعاکی گئی ہے کہ مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے قیام کو غیرقانونی قرار دیا جائے دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس درخواست کے ذریعے سابق آرمی چیف نے اپنے خلاف کورٹ مارشل کو خود دعوت دی ہے تاہم ان کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی نہیں ہوسکتی کیونکہ آرمی ایکٹ میں غداری جیسے الزامات کا احاطہ نہیں کیا گیا ایک سابق جج اور فوج کے ایڈووکیٹ جنرل بریگیڈیئر واصف خان نیازی نے کہا کہ جنرل مشرف کا کورٹ مارشل نہیں ہوسکتا، آرمی ایکٹ کے سیکشن 92کے تحت ریٹائرمنٹ کے بعد 6 ماہ تک فراڈ یا دیگر الزامات پر کسی افسر کو طلب کیا جاسکتا ہے، میری ذاتی رائے یہ ہے کہ اس درخواست سے پرویز مشرف کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا تاہم اگر اسلام آباد ہائیکورٹ اس مقدمے کو طول دیتی ہے تو اس سے خصوصی عدالت کی کارروائی لٹک سکتی ہے جس نے سابق صدر کو 24 دسمبر کو طلب کررکھا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں