پنجاب کی 6 شوگر ملز نے کرشنگ شروع کرنے کے بعد اوپن مارکیٹ میں چینی کی فروخت شروع کردی ہے جب کہ شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق آئندہ ایک ہفتے میں مقامی (موٹی) چینی کی قیمت کم ہو کر 85 رو پے کلو ہو جائے گی۔
گزشتہ روز تک پنجاب میں جہانگیر ترین کی ملکیتی 3 ملز (جے ڈی ڈبلیو گروپ) سمیت اتحاد شوگر مل، انڈس شوگر مل اور حمزہ شوگر مل نے نئے گنے کی کرشنگ سے تیار ہونے والی چینی مارکیٹ میں سپلائی کرنا شروع کردی ۔ جہانگیر ترین کی ملز تیار کردہ سو فیصد چینی مارکیٹ میں سپلائی کر رہی ہیں۔ تاہم دیگر ملز50فیصد تک چینی مارکیٹ میں سپلائی کر رہی ہیں۔ آئندہ چند روز میں مزید ملز کی چینی کی آمد شروع ہونے سے نہ صرف چینی کی دستیابی معمول پر آئے گی بلکہ اس کی قیمتوں میں نمایاں کمی آجائے گی۔
علاوہ ازیں 26 ہزار ٹن چینی لیکر آنے والا چوتھا بحری جہاز آئندہ چند روز میں کراچی بندرگاہ پہنچ جائے گا۔ پنجاب حکومت مزید چینی لینے سے معذرت کرنے بارے وفاق کو آگاہ کر چکی ہے۔ تاہم گزشتہ رات گئے تک حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا تھا کہ چوتھے جہاز کی چینی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن اٹھائے گی یا پنجاب اپنے پاس رکھے گا۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن چوتھے جہاز کی چینی لینے پر آمادہ اور حکومتی منظوری کی منتظر ہے۔
بعض حکومتی اور تجارتی حلقوں کی جانب سے کین کمشنر پنجاب پر اعتراض کیا جارہا ہے کہ انہوں نے ڈیلرز کے ساتھ تحریری معاہدہ اور ضمانتی چیک لئے بغیر اربوں روپے کی چینی انہیں فراہم کرنا شروع کر رکھی ہے جو کہ قواعدو ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے اوراگر کوئی خوردبرد ہوتی ہے تو یہ ایک بڑا نیب کیس بن سکتا ہے۔
پنجاب شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رانا ایوب نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کابینہ کی منظوری سے ہم کراچی سے چینی اٹھا کر پنجاب میں فروخت کر رہے ہیں۔ معاہدہ بارے سوال کا واضح دو ٹوک جواب دینے کی بجائے رانا ایوب نے کہا کہ معاہدہ ہو چکا ہے لیکن اصل بات معاہدہ نہیں عوامی مفاد ہے۔
شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار ملک ماجد کا کہنا تھاکہ اب پنجاب کی ملز کی چینی بھی آنے لگی ہے۔ مقامی (موٹی) چینی کی قیمت کم ہو کر حکومتی نرخ کے برابر85 روپے ہوجائے گی۔