کورونا میں جلسے خطرناک مگر بعض رسک لینے پڑتے ہیں خواجہ آصف

50، 60 فیصدلوگ بھی استعفے دیدیں تو یہ ہتھیارکارگرہوگا، جعلی سسٹم سبوتاژکرناچاہتے ہیں


Monitoring Desk December 09, 2020
انھیں اسٹیبلشمنٹ نے بیساکھیاں فراہم کر رکھی ہیں، رہنما ن لیگ،’ ٹودی پوائنٹ‘ میں بات چیت فوٹو:فائل

مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ اگرچہ کوروناکے دوران جلسے خطرناک ہیں لیکن بعض رسک لینے پڑتے ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام''ٹو دی پوائنٹ'' میں میزبان منصور علی خان سے گفتگوکرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ میں اپنا استعفیٰ مریم نوازکوجمع کروادوں گا کیونکہ وہ اس وقت ہماری پارٹی کولیڈکر رہی ہیں، ہمارے قائد ملک سے باہر ہیں جبکہ ہمارے صدر قید میں ہیں۔ اس لیے مریم نواز پارٹی کولیڈکر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سینیٹ کے الیکشن کوسبوتاژ نہیں کرناچاہتے، ہم اس جعلی سسٹم کوسبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، اگر مینگل صاحب کی پارٹی بھی ڈال لیں تویہ140کے قریب لوگ بنتے ہیں ، میراپناخیال ہے کہ اگرپچاس ساٹھ فیصدلوگ بھی استعفے دے دیں گے توہماراہتھیارکارگرہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اگر ہم نے استعفے دیے تو واپس نہیں لیں گے۔ اگر انھوں نے ہمارے استعفے منظور نہ کیے تو ہم عدالت جائیں گے۔ اگرہم استعفے دیتے ہیں تو انھیں اسی طرح مشروط کیاجاتاہے جس طرح پہلے کیاجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات منظورہونے لگے توسب سیاسی جماعتیں اگر اس پر متفق ہوجاتی ہیں کہ ستربہتر سال کی تجاوزات مٹ گئی ہیں اور ہم نیا آغاز کر رہے ہیں تو سچویشن ایک ایسی نہج پر آ گئی ہے جہاں سے ہم نیا آغاز کر سکتے ہیں۔ اس وقت انھیں اسٹیبلشمنٹ نے بیساکھیاں فراہم کر رکھی ہیں۔

لیگی رہنما نے کہا کہ اگر آج کوئی ایسا انتظام ہوجاتاہے کہ نیشنل ڈائیلاگ ہو جاتا ہے اور ہم ایک قوم کی حیثیت سے رولنگ ایلیٹ فیصلہ کرتی ہے کہ ہم نیا آغاز کرتے ہیں تو پھر الیکشن کا شیڈول آئے پھر ڈھائی سال کے بعد الیکشن نہیں ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔