حکومت کا اپوزیشن لیڈر سے بیک ڈور رابطہ پیپلز پارٹی مشرف کے خلاف 99 سے کارروائی کے مطالبے سے دستبردار

جمہوریت کیلیے ضروری ہے مشرف کامعاملہ منطقی انجام تک بڑھایاجائے اور حکومت اپوزیشن کی متضادآراء نہ ہوں،حکومتی رابطہ کار


فیاض ولانہ December 28, 2013
حکومت سنجیدگی کامظاہرہ کرے،ایسی کوئی بات نہیں کرینگے جس سے کیس کے التوا کاتاثرملے،پی پی قیادت کی یقین دہانی فوٹو: فائل

حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے بیک ڈور مشاورت مکمل کرنے کے بعد سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو کی چھٹی برسی کے روز سابق صدرجنرل(ر) پرویزمشرف کیخلاف آئین توڑنے اور غداری کے مرتکب ہونے کا مقدمہ انتہائی سنجیدگی سے آگے بڑھانے کا عندیہ دیدیا ہے۔

ذمے دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کے اعلیٰ ذمے داران نے قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ سے بیک ڈور رابطوں کے ذریعے یہ باور کرایا ہے کہ ملک میں جمہوریت کے فروغ اور استحکام کو یقینی بنانے کیلیے ضروری ہے کہ سابق صدر پرویزمشرف کیخلاف آئین توڑنے اور غداری کے مرتکب ہونیکا معاملہ سنجیدگی سے اپنے منطقی انجام کی جانب بڑھایاجائے اور اس کیلیے ضروری ہے کہ حزب اختلاف اور حزب اختلاف میں متضاد آراء نہ پائی جائیں۔ حکومتی رابطہ کار نے قائدحزب اختلاف سے یہ بھی درخواست کی کہ اپوزیشن کی جانب سے پرویزمشرف کیخلاف اکتوبر1999ء سے کارروائی شروع کیے جانے کے بار بار اصرار سے یہ تاثر ملتا ہے کہ پیپلزپارٹی یا اس کے قائدین پرویزمشرف کیخلاف جاری کارروائی کو تعطل یا التوا کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔



ذرائع کے مطابق حکومتی خواہش کے پیش نظر پیپلزپارٹی کی قیادت نے باہمی مشاورت کے بعد حکومتی زعماء کو یہ یقین دہانی کرادی ہے کہ حکومت پرویزمشرف کیخلاف کیس چلانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ پیپلزپارٹی اب ایسی کوئی بات نہیں کرے گی جس سے تعطل یا التوا کا تاثر ملے بلکہ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری خود اس حوالے سے بہت جلد پارٹی مئوقف کااظہار کریں گے۔ ذرائع کے مطابق طے شدہ پروگرام کے تحت محترمہ بینظیربھٹو کی برسی کے موقع پر آصف علی زرداری نے سابق صدرجنرل (ر) پرویزمشرف کو کسی صورت معاف نہ کرنے اور قانون کے مطابق کارروائی کرنے کے حکومتی مئوقف کی انتہائی زور انداز میں حمایت کی۔

ادھر وفاقی حکومت اور وزیراعظم کے ترجمان وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر پرویزرشید نے بھی سابق صدر جنرل(ر)پرویزمشرف کو اپنی والدہ سے ملاقات ممکن بنانے کیلیے حکومت کی جانب سے خصوصی طیارہ فراہم کرنے کی سہولت کا اعلان کرکے یہ بات باور کرادی کہ حکومت پرویز مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ چلانے میں انتہائی سنجیدہ ہے اور اگر سابق صدر اپنی والدہ سے ملاقات کے خواہاں ہیں توانھیں پازکستان بلالیں ، اس کیلیے انسانی ہمدردی کے تحت حکومت انھیں خصوصی طیارہ اور ایئرایمبولینس تک فراہم کرنے کیلیے تیار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں