اپوزیشن مزید جلسے کرنا چاہتی ہے تو کرلے فواد چوہدری

راستے محدود ہوچکے، پی ڈی ایم نے کہہ دیااب کوئی بات نہیں ہوگی، چوہدری منظور


Monitoring Desk December 18, 2020
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی، اور رہنما پیپلزپارٹی کی ’ سینٹراسٹیج‘ میں بات چیت۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر سائنس اینڈٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ سیاست میں ہر روز ایک نیا دن ہوتا ہے اور نئے امکانات لیکرآتا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام'' سینٹر اسٹیج'' میں میزبان رحمان اظہر سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیاست ممکنات کا فن ہے، اس میںڈائیلاگ کا آپشن ہمیشہ کھلا رہناچاہیے، ہم ایک جمہوری نظام کاحصہ ہیں اس میںڈائیلاگ کے ذریعے ہی بات آگے بڑھتی ہے، الیکٹورل ریفارم اورسینیٹ کے الیکشن پر بات چیت کابہت اچھاموقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ امیدہے کہ الیکٹورل ریفارم سے بات چیت کاآغازہوگا، وزیر اعظم نے دوبار اپنی تقریر میں کہا ہے کہ وہ مقدمات کے علاوہ دیگر امورپربات کرنے کیلیے تیار ہیں، پہلے ایک ماحول بناناضروری ہے، وزیر اعظم نہیں بیٹھیں گے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اپوزیشن کے زیادہ تر لیڈرنہ صرف مقدمات میں ملوث ہیں بلکہ سو فیصدکرپٹ اور چور ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جہاں تک تحریک چلانے کی بات ہے تو تحریک چلانے کا شوق تولاہورکے جلسے سے پورا ہوگیا ہوگا۔ 55سے 60 فیصد پاکستانی کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن کوجلسے جلوس نہیں کرنے چاہئیں کیونکہ اس سے کورونا پھیل رہا ہے۔ یہ مزید جلسے کرنا چاہتے ہیں تومزید جلسے کرلیں۔

پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدی منظور احمد نے کہا کہ دوسرے مرحلے میںتحریک کاجواعلان ہوچکا ہے اس میںریلیاں ہیں جو اسی مہینے شروع ہوجائیں گی، یہ19جنوری تک جاری رہیں گی۔ ان ریلیوں میں تمام پارٹیوں کے سربراہ شریک ہوںگے۔ اس حکومت کے ساتھ بہت کوشش کی گئی لیکن جو وزیر اعظم کشمیرپربھی اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے سے انکارکردے توپھر اس کے ساتھ کون کسی ایشوپربیٹھے گا۔ فواد چوہدری کی بات نظریاتی طور پر درست ہے کہ سیاست ممکنات کافن ہے لیکن اس وقت راستے محدود ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات سے کیافرق پڑتا ہے وہ آج ہوجائیں یا کل ہوجائیں لیکن اس کا ایک آئینی طریقہ ہے، الیکشن کمیشن نے یہ کروانا ہے، قانون کے مطابق آپ اسے ایک ہفتہ پہلے کرواسکتے ہیں۔ شو آف ہینڈزپر آئین بہت کلیئر ہے کہ تمام الیکشن سیکرٹ بیلٹ پرہوں گے، اس وقت پیپلزپارٹی اکیلی کچھ نہیں کرسکتی ، جوکچھ ہوگااب پی ڈی ایم اے کے پلیٹ فارم سے ہوگا اوروہاں سے کہہ دیاگیاہے کہ اب کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں