القاعدہ نے مجھے اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا
اداکار، فلم پروڈیوسر، گلوکار اور موسیقار رسل کرو کے ماضی و حال کی ایک جھلک۔
''Gladiator''... وہ شہرہ آفاق فلم ہے، جس کو اس کے باصلاحیت ہیرو ''رسل کرو'' نے اپنی بے مثال اداکاری سے لافانی بنا دیا۔
نیوزی لینڈ نژاد آسٹریلوی اداکار، فلم پروڈیوسر، گلوکار اور موسیقار رسل کرو کو اس فلم کے ذریعے عالم گیر شہرت نصیب ہوئی۔ یہ ایک رزمیہ فلم ہے جس میں ماضی کی عظیم سلطنت روما کی عسکری تاریخ اور تخت روما کے حصول کی خاطر ہونے والی محلاتی سازشوں اور خونی کش مکش کو فلمایا گیا ہے۔ اس فلم میں رسل کرو نے رومی جنرل میکسیمس ڈیسی مس میریڈس کا مرکزی کردار اس خوبی سے نبھایا ہے کہ دیکھنے والے اس میں بے خود ہوکر ڈوب جاتے ہیں۔
رسل کرو کو اس فلم کیلئے بہترین اداکار کے اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ یہی نہیں بلکہ انہیں براڈکاسٹ فلم کرِیٹک ایسوسی ایشن ایوارڈ، ایمپائر ایوارڈ، لندن فلم کریِٹک سرکل ایوارڈ اور بہترین اداکار کے مزید دس ایوارڈز بھی دیئے گئے۔ رسل کرو نے Robin Hood, The Insider, Prisoners of the Sun, Heaven's Burning,Body Of Lies اور دیگرکئی مشہور فلموں میں مرکزی کردار ادا کیے اوران کرداروں کو اپنی اداکارانہ صلاحیتوں کے ذریعے امر کردیا۔
بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ رسل نیوزی لینڈ کے اسٹار بلے بازوں مارٹن اور جیف کرو کے کزن ہیں۔
رسل کرو 7 اپریل 1964ء کو نیوزی لینڈ کے شہر ولنگٹن میں پیدا ہوئے۔ کرو کے والدین فلموں کے سیٹ لگانے کا کام کرتے تھے جبکہ ان کے والد ایک ہوٹل بھی چلاتے تھے۔ قارئین کے لیے یہ بات یقینا دلچسپی کی حامل ہوگی کہ رسل کرو نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دو سابقہ کپتانوں مارٹن کرو اور جیف کرو کے کزن بھی ہیں۔ جب رسل کرو کی عمر چار برس تھی تو ان کے والدین ''فلم سیٹ کیٹرنگ'' میں روزگار کے حصول خاطر آسٹریلیا میں سڈنی، نیو سائوتھ ویلز آکر آباد ہوگئے۔
یہاں پر 6 یا 7 برس کی عمر میں رسل کرو کو ایک سیریز میں اسٹار اداکار جیکب تھامپسن کے سامنے صرف ایک ڈائیلاگ کی ڈلیوری کیلئے منتخب کیا گیا، یعنی کرو نے 7 برس کی عمر سے ہی بطور اداکار اپنے کیریئر کا آغاز کردیا تھا۔ کرو نے تعلیم کے ابتدائی مدارج سڈنی بوائز ہائی اسکول میں طے کیے۔ جب رسل کی عمر 14 برس ہوئی تو وہ خاندان سمیت واپس نیوزی لینڈ آگئے جہاں انہوں نے آک لینڈ گرائمر ہائی اسکول میں اپنے کزنز مارٹن اور جیف کرو کے ساتھ تعلیم حاصل کی۔ 16 برس کی عمر میں رسل نے تعلیم کو خیرباد کہا اور فلمی دنیا میں بطور پروفیشنل ایکٹر اپنے کیریئر کی ابتداء کیلئے تگ و دو شروع کردی۔
رسل کرو نے 80ء کی دہائی میں اپنے ایک دوست ٹائم شارپلن کی رہنمائی میں بطور راک موسیقار پروفیشنل کیریئر کی ابتداء کی۔ 21 برس کی عمر میں رسل کرو واپس آسٹریلیا آگئے اور ''نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈرامیٹک آرٹ'' میں داخلہ لینے کا ارادہ کیا۔ رسل کرو کہتے ہیں ''میں ایک تھیٹر شو میں کام کررہا تھا۔ وہاں میں نے ٹیکنیکل سپورٹ کے سربراہ سے داخلہ کے متعلق بات کی تو وہ کہنے لگا کہ جو تم نے وہاں سیکھنا ہے، اسے تم پہلے ہی سیکھ چکے ہو اور تمہاری ساری زندگی وہی کچھ کرتے گزری ہے کہ جو تم سیکھنا چاہتے ہو۔ اس لیے یہ وقت کا ضیاع ہوگا اور تم وہاں بری عادات کے علاوہ کچھ نہ سیکھ سکو گے۔''
اس لیے رسل نے داخلہ لینے کا ارادہ ترک کردیا اور پھر انھیں ''راکی ہارر شو'' میں پہلے پروفیشنل کردار کیلئے منتخب کرلیا گیا۔پھر رسل نے The Crossing'' '' اور ''Prisoners Of The Sun'' اور کچھ ٹی وی سیریلز میں اداکاری کی۔ آسٹریلیا میں ابتدائی کامیابی کے بعد رسل نے امریکی فلموں کی طرف رجوع کیا اور ''Virtuosity'' میں ڈینزل واشنگٹن جبکہ ''The Quick And The Dead'' میں شیرن اسٹون کے ہمراہ اداکاری کے جوہر دکھائے۔ 2001ء میں رسل کرو کو آسٹریلوی معاشرے اور آسٹریلوی فلم پروڈکشن میں خدمات انجام دینے کے صلے میں "Centenary Medal'' سے نوازا گیا۔
فلم''Cinderella Man'' کی لوکیشن فلمسازی کے دوران رسل کرو نے ایک یہودی ایلیمنٹری اسکول کو بھاری رقم عطیہ کی۔ اس اسکول کی لائبریری کو آتشزدگی کے نتیجے میں نقصان پہنچا تھا۔ رسل نے اس اسکول کی امداد کیلئے اپیل بھی کی اور اسکول انتظامیہ کو اپنی طرف سے عطیہ کی گئی رقم صیغہ راز میں رکھنے کی درخواست کی۔ بعدازاں کینیڈا کے لوگوں کی کثیر تعداد نے اسکول کو رقم عطیہ کی جب کہ رسل کرو کے عطیہ کو صیغہ راز میں ہی رکھا گیا۔ ایک اور موقع پر رسل نے دیہی آسٹریلیا میں اپنے گھر کے قریب واقع پرائمری اسکول کو دو لاکھ ڈالر کی رقم عطیہ کی۔ اس اسکول کا ایک طالب علم سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوگیا تھا۔
رسل کی خواہش کے مطابق اس کی عطیہ کی گئی رقم سے اس اسکول میں ایک سوئمنگ پول بھی تعمیر کیا گیا۔ رسل کے خیال میں ''یہ پول طالب علموں کو تیراکی اور پانی سے بچائو کی تدابیر سکھانے میں ممدو معاون ثابت ہوگا۔'' اس پول کی افتتاحی تقریب میں رسل نے خود شرکت کی اور جب پول کھولا گیا تو رسل نے کپڑوں سمیت اس میں ڈائیو لگا کر اس کا افتتاح کیا۔ اس اسکول کے پرنسپل نے کرو کی تعریف میں کہا کہ ''رسل نے اس اسکول کیلئے جو کام کئے ہیں، لوگ تو ان سے واقف بھی نہ تھے۔ سوئمنگ پول کے حصول کی خاطر ہم دس برس سے کوششیں کررہے تھے مگر یہ رسل کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکا۔''
رسل کو گھوڑوں سے خاص انس ہے۔ اس کا کہنا ہے ''یہ گھوڑے بھی انسانوں کی طرح ہی جذبات کے رکھتے ہیں۔ بعض گھوڑوں سے تو آپ کا جذباتی تعلق فوراً جڑ جاتا ہے۔ میں نے فلموں میں جن گھوڑوں کے ساتھ کام کیا تو فلم مکمل ہونے کے بعد ان سے علیحدگی نے مجھے جذباتی صدمہ سے بھی دوچار کیا''۔ نومبر 2007ء میں کرو نے اعلان کیا کہ وہ عیسائیت کے بپتسما کے لیے تیار ہے۔ رسل کا کہنا ہے ''انسانی ذہن میں موجود تصورات سے آگے بڑھ کر بھی کچھ موجود ہے۔ میں اب عقیدہ کا قدم اٹھانے کے لیے تیار ہوں کیوں کہ کوئی ایسی طاقت موجود ہے کہ جو ہم سب کی رہنمائی کرتی ہے۔'' جولائی 2010ء میں رسل نے اعلان کیا کہ وہ اپنے دونوں بیٹوں کے بہتر مستقبل کے پیش نظر 36 برس بعد سگرٹ نوشی ترک کررہا ہے۔
اس سے قبل وہ تقریباً 60 سگریٹ روزانہ پی رہا تھا۔ مگر اپریل 2011ء میں یہ حقیقت منظر عام پر آئی کہ رسل سگریٹ نوشی ترک کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ رسل کرو کو کرکٹ، رگبی اور فٹ بال میں بھی بے حد دلچسپی ہے اور وہ کلبز کو عطیہ بھی کرتا ہے اور کچھ کلبز میں اس کے شیئرز بھی ہیں۔ اس کی ایک مثال ''سائوتھ سڈنی کلب'' ہے۔ 19 مارچ 2006ء کو رسل کرو نے 3 ملین آسٹریلین ڈالرز کے عوض اس کلب کے 75 فیصد حصص خرید لیے تھے۔ کرو کو کرکٹ میچ دیکھنے اور کھیلنے سے بھی دلچسپی ہے اور وہ اسکول کے زمانے میں اور اس کے بعد بھی اپنے کزنز مارٹن اور جیف کرو کے ساتھ کرکٹ کھیلتا رہا ہے۔
1999ء میںرسل کرو ''Occupy Wall Streat'' تحریک کا بھی پرجوش مداح رہا ہے اور ٹوئٹر کے ذریعے اپنے مداحین کو بھی اس تحریک کا ساتھ دینے کے پیغام دیتا رہا۔9 مارچ 2005ء کو کرو نے میڈیا کو بتایا کہ 25 مارچ 2001ء کو 73 ویں اکیڈمی ایوارڈز سے قبل ایف بی آئی کے اہلکار مجھ سے ملنے آئے اور انھوں نے مجھے بتایا کہ القاعدہ مجھے اغوا کرنا چاہتی ہے۔ کرو کے مطابق''اس دن پہلی دفعہ میں نے القاعدہ کا نام سنا۔
لاس اینجلس میں قیام کے دوران آدھی رات کے وقت مجھے ایف بی آئی کی طرف سے کال آئی کہ دوسری صبح معمولات زندگی جاری رکھنے سے قبل وہ مجھے ملنا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد کچھ مہینوں تک امریکی سیکرٹ سروس کے ایجنٹ ہر جگہ رسل کرو کی نگرانی پر مامور رہے۔ انگلینڈ میں قیام کے دوران اسکاٹ لینڈ یارڈ بھی کرو کی نگرانی اور حفاظت کے فرائض سرانجام دیتا رہا۔
2005ء کے دوران رسل کرو تین بڑے جھگڑوں میں بھی ملوث رہا اور لوگوں میں اس کی شہرت ایک غصیلے اور جھگڑالو انسان کی حیثیت سے بھی پھیلی۔ بعدازاں کرو نے اپنے رویے کی معذرت بھی چاہی۔ سب سے بڑے واقعہ میں جون 2005ء میں رسل کو نیویارک پولیس نے ہوٹل کے ایک ملازم کو ٹیلیفون سیٹ مارنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ رسل کے کمرے میں ٹیلیفون کا سسٹم خراب تھا اور ملازم نے کال ملانے سے معذرت کی تو رسل غصے میں آگیا اور اس نے ملازم کو ٹیلیفون سیٹ کھینچ مارا۔
پولیس نے کرو کو گرفتار کرکے ہتھکڑیاں لگائیں اور اسے سرعام پولیس اسٹیشن لے گئے جس کی تصاویر اخبارات میں بھی شائع ہوئیں۔ کرو کے خلاف مقدمہ درج ہوگیا مگر بعدازاں ہوٹل ملازم سے معاملات طے پاگئے اور کرو نے اسے پیسے دے کر کیس ختم کروا لیا۔ اس واقعہ کے متعلق کرو نے اظہار کیا کہ ''یہ میری زندگی کا سب سے زیادہ شرم ناک وقت تھا۔ مجھے تسلیم ہے کہ نے زندگی میں مجھ سے کچھ بے حد بیوقوفانہ اور جذباتی حرکتیں سرزد ہوئی ہیں'' ۔