بے روزگار ہونے کا مطلب صرف کسی روزگار کا نہ ہونا ہے، اپنی صلاحیتوں کو کھو دینا نہیں۔ یہی وہ سب سے پہلی اہم بات ہے جسے ہمارے روزگار سے محروم نوجوانوں کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔ اپنی سوچوں کا مرکز بے روزگاری کی پریشانی کو بڑھانے سے بہتر اپنے ذہن کو ان کاموں کی طرف مرکوز کرنا ہوتا ہے جن کے کرنے سے ہمیں روزگار ملنے کا امکان ہو۔ اسی حوالے سے ہمیں کسی بھی مالی و معاشی پریشانی میں خود کی سوچوں اور وقت کا صحیح طریقے سے استعمال سیکھنا چاہیے۔
یاد رکھیے کہ اگر آپ بے روزگار ہیں تو بھی آپ وقت جیسے قیمتی سرمایے کے مالک ہیں، جو یقین مانیے ہر کسی کو میسر نہیں۔ اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ اس سرمایے کو کتنے بہترین انداز سے استعمال کرکے اچھا روزگار حاصل کرنے کے ساتھ مزید بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں۔ آپ اگر بے روزگاری کے دنوں میں درج ذیل چار کام کریں گے تو بہت فائدے میں رہیں گے۔
1۔ کمیشن پر کام کیجئے
اس کام کےلیے نہ تو پیسوں کی ضرورت ہے، نہ ہی سفارش کی۔ مختلف کاروبار کے مالک افراد سے ملیے۔ چیزوں کی فروخت کا کمیشن طے کیجئے اور اللّه کا نام لے کر کام شروع کردیجئے۔ غلہ منڈی، سبزی منڈی، انشورنس، شیئر مارکیٹ، پراپرٹی بزنس، سافٹ ویئر ہاؤسز جیسے بڑے کاروبار سے لے کر عام چھوٹے کاروبار میں آپ باآسانی اپنی جگہ بناسکتے ہیں۔
2۔ رضاکار بن جائیے
اس کام کا آغاز آپ کسی بھی فلاحی این جی او سے کرسکتے ہیں۔ اپنے شہر کے کسی بھی ایسے ادارے میں جائیے اور اپنی خدمات پیش کیجئے۔ اس میں نہ صرف آپ کی مختلف لوگوں کے ساتھ اچھی نیٹ ورکنگ بنے گی بلکہ بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملے گا۔ میں ذاتی طور پر بہت لوگوں کو جانتا ہوں جنہوں نے کسی این جی او میں رضاکار کام شروع کیا اور کچھ عرصے بعد وہیں پر یا کسی منسلک ادارے پر ہی ملازمت کا بھی بندوبست ہوگیا۔
3۔ مفت کام کیجئے
آپ پہلے سے ہی کسی کام میں ماہر ہیں مگر روزگار نہیں لگ رہا تو فارغ رہنے کے بجائے اپنی خدمات لوگوں کے لیے مفت کردیجئے۔ پھر آہستہ آہستہ اپنی قیمت مقرر کرتے جائیں۔ میں نے تو کئی ڈاکٹر حضرات کو بھی یہ طریقہ اپناتے دیکھا ہے۔ یا پھر کسی دکان پر جاکر کام سیکھنے کی غرض سے مفت کام کیجئے۔ اس دکان والے کاروبار کو سمجھنے کی کوشش کیجئے۔ دکان کی سیل بڑھانے میں نیک نیتی کے ساتھ معاونت کیجئے۔ میں بہت سے ایسے نوجوان لڑکوں کو جانتا ہوں جنہوں نے کسی دکان پر مفت یا کم تنخواہ پر سیلز مین کے طور پر کام کا آغاز کیا اور آج اسی کام کی اپنی چھوٹی سے دکان کھولے بیٹھے ہیں، جو ایک دن لازمی بڑے کاروبار میں تبدیل ہوجائے گی۔
4۔ کوئی نیا ہنر سیکھئے
آج کل کے نوجوانوں کو گھر بیٹھے یوٹیوب پر ہنر سیکھنے کی جتنی آسانی ہے، اس کے ہوتے ہوئے بھی وقت ضائع کرنا بہت بڑی بے وقوفی ہے۔ ویڈیو گرافی، ایڈیٹنگ، ویب سائٹ/ ایپس میکنگ، گرافک ڈیزائنگ، سے لے کر کون سا ایسا کام ہے جو آپ مفت میں نہیں سیکھ سکتے۔ پھر اس کے بعد فری لانسنگ یا ای کامرس کی بدولت بہترین روزگار پیدا کرسکتے ہیں۔ اگر ایسا بھی نہیں کرسکتے تو کسی دکان پر جاکر کام سیکھ لیجئے۔ کتنے ہی ڈریس ڈیزائنرز، ہیئر ڈریسرز، ویڈیو گرافرز، ویڈیو ایڈیٹرز، موبائل ریپئرنگ والوں نے ایسے ہی کام سیکھ کر اپنے لیے روزگار پیدا کیا ہے۔
تو دوستو یہ وہ چار اہم کام ہیں جن پر مزید ریسرچ کرکے آپ کسی کو بھی اختیار کرسکتے ہیں۔ ان کےلیے کسی خاص شہر جانے یا زیادہ تعلیم کا ہونا بھی ضروری نہیں۔ اپنے موجودہ شہر میں ہی کسی بھی وقت شروع کرسکتے ہیں۔ حرف آخر یہ بھی یاد رکھیے بے روزگاری کے دنوں میں بھی اپنی روزانہ کی ایک صحت مندانہ روٹین کو ترتیب دینا بہت ضروری ہے۔ صرف سوتے رہنا، فضول گپ شپ، زیادہ فلم بینی اور سوشل میڈیا میں منفی مصروفیت آپ کی صلاحیتوں کو زنگ لگا کر آپ کی بے روزگاری کے ٹائم پیریڈ کو بڑھاتی جائے گی۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔