پُرامن افغانستان سے تجارت کی نئی راہیں کھلیں گی وزیر اعظم

خوشحال افغانستان ہمسایہ ممالک اور پاکستان کے قومی مفاد میں ہے،جنرل باجوہ


Numainda Express/APP January 13, 2021
بین الافغان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا ناگزیر ہے،تشدد میں کمی اور سیز فائر کی ضروری،عمران خان۔ فوٹو: اے پی پی

ISLAMABAD: پاکستان نے کہا ہے کہ پرامن افغانستان نہ صرف ہمارے مفاد میں ہے بلکہ اس سے خطے میں تجارت کی نئی راہیں بھی کھلیں گی۔

وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے افغان نمائندے اور وحدت اسلامی افغانستان کے سربراہ کریم خلیلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن افغانستان نہ صرف ہمارے مفاد میں ہے بلکہ اس سے خطے میں تجارت کی نئی راہیں بھی کھلیں گی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتا ہے،پرامن اور مستحکم افغانستان تجارت کی نئی راہیں کھولے گا۔ پاکستان چاہتا ہے کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لئے تمام فریقین مل کر کام کریں۔

وزیر اعظم میڈیا آفس کے مطابق وزیر اعظم نے افغان وحدت اسلامی کے سربراہ و سابق چیئرمین افغان ہائی پیس کونسل استاد کریم خلیلی سے ملاقات کی، جس میں افغان امن عمل پر پیش رفت اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ افغان مسئلہ کے جامع حل کیلیے بین الافغان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا ناگزیر ہے، وزیراعظم نے اپنے اس دیرینہ موقف کو دہرایا کہ افغانستان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں اور اس کا واحد حل سیاسی بات چیت ہے،وزیراعظم نے افغان رہنماؤں سے اپنی حالیہ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا تمام اطراف کو یہ پیغام ہے کہ پرامن حل کے لئے مل کر کام کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں تشدد میں کمی اور سیز فائر کی ضرورت ہے،دریں اثنا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان رہنما سے ملاقات میں کہا کہ نے کہا ہے افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے افغان حزب وحدت اسلامی کے چیئرمین محمد کریم خلیلی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی خطے میں امن و استحکام کے امور پر بات چیت کی گئی، جبکہ حالیہ افغان امن عمل میں ہونے والی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے ،ایک مستحکم اور خوشحال افغانستان ہمسایہ ممالک اور پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔ کریم خلیلی نے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی، اور پاک افغان تعلقات پر آرمی چیف کے ویژن کو سراہا۔

ادھر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے حزب وحدت اسلامی کے سربراہ استاد کریم خلیلی سے ملاقات میں کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام لوٹنے سے معاشی ترقی، علاقائی رابطوں اور انہیں آپس میں جوڑنے کا عمل تیز کرنے کا موقع ملے گا جس سے افغانستان اورخطے کو فائدہ ہوگا،ملاقات کے دوران پاکستان افغانستان تعلقات اور افغان امن عمل میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

وزیر خارجہ نے پرامن، مستحکم اور خوش حال افغانستان کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ افغانوں کے بعد افغانستان میں قیام امن کی سب سے زیادہ خواہش پاکستان کو ہے، وزیر خارجہ نے دوطرفہ تعلقات اور ٹرانزٹ ٹریڈ مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات بیان کئے اور افغان باشندوں کی سہولت کے لئے نظرثانی شدہ ویزا پالیسی کے اجرا کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ زور دے کر یہ بات کہی ہے کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور یہ کہ آگے بڑھنے کا واحد حل مذاکرات کے ذریعے ایک سیاسی تصفیہ ہےوزیر خارجہ نے افغان مہاجرین کی باعزت اور بحفاظت اپنے گھروں کو واپسی کے پاکستان کے عہد کا بھی اعادہ کیا استاد کریم خلیلی نے افغانستان کی مسلسل حمایت خاص طورپر امن عمل میں کردار اور لاکھوں افغان مہاجرین کی گزشتہ کئی دہائیوں سے میزبانی کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مضبوط کرنے اور نظرثانی شدہ ویزا پالیسی کے ذریعے افغان باشندوں کی سہولت کے لئے حکومت پاکستان کی طرف سے کئے جانے والے متعدد اقدامات کو بھی سراہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں