نارکولیپسی یا بے ہوشی والی نیند

اس میں مبتلا افراد کوئی بھی کام کرتے ہوئے اچانک سوجاتے ہیں۔


Mirza Zafar Baig September 09, 2012
اس میں مبتلا افراد کوئی بھی کام کرتے ہوئے اچانک سوجاتے ہیں۔ فوٹو: فائل

یہ نیند کا ایک ایسا خلل ہے جس میں متاثرہ افراد اپنی روز مرہ کی سرگرمیوں کی انجام دہی کے دوران ہی گہری نیند سوجاتے ہیں۔

انہیں کچھ پتا نہیں ہوتا کہ وہ کس قدر اہم کام کررہے تھے یا کسی خطرناک کام کی انجام دہی میں مصروف تھے۔ مذکورہ مرض میں مبتلا افرد ڈرائیونگ کے دوران، جاگنگ کرتے ہوئے، اپنے کچن میں کھانا پکاتے ہوئے یا برتن دھوتے ہوئے یکایک اس طرح سوجاتے ہیں، جیسے انہیں سونے کے علاوہ کوئی اور کام ہی نہیں ہے۔ نارکولیپسی یا بے ہوشی والی نیند کو ہم ایک نیورو لوجیکل سلیپ ڈس آرڈر کہتے ہیں، جس کا تعلق عام طور سے بے ترتیب اوقات میں گہری نیند سے جوڑا جاتا ہے۔ اس بیماری کے مریض براہ راست ہیREM کی کیفیت میں چلے جاتے ہیں۔

یہ اچانک سوجانے کی وہ کیفیت ہے جس میں انسان سوتا رہتا ہے، مگر اس کی بند آنکھوں کے پپوٹے یا ڈیلے اس حالت میں بھی مسلسل ہلتی رہتے ہیں۔ یہ گویا بے چینی والی نیند ہے جو اسے پریشان کرتی رہتی ہے۔ اس کے برعکس کیفیت کو non-REM sleep کہتے ہیں، جس میں وہ زیادہ پرسکون انداز سے سوتا ہے۔ ایک اور کیفیت میں cataplexy یا سکتہ شامل ہے۔ اس میں انسان یکایک ہی REM sleepکی کیفیت میں چلا جاتا ہے۔

نارکولیپسی یا بے ہوشی والی نیند کے اصل سبب کا ابھی تک تعین نہیں کیا جاسکا ہے، تاہم ماہرین یہ خیال ظاہر کرتے ہیں کہ یہ ایک آٹومیون ڈس آرڈر ہے، جو جسم کے مدافعتی نظام کے اضمحلال سے پیدا ہوتا ہے، لیکن یہ جینیاتی بھی ہوسکتا ہے۔ اس کے علاج کے لیے ماہرین تحریک دینے یا جذبات ابھارنے والی دوائیں بھی دیتے ہیں، دافع ڈپریشن دوائیں بھی اور تنویمی علاج بھی کرتے ہیں۔ لیکن انسان کو اس کا علاج خود نہیں کرنا چاہیے، بلکہ اس ضمن میں ماہرین سے ہی مشورہ کرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں