گردن میں بڑھی ہوئی چربی اور امراضِ قلب کے درمیان تعلق دریافت

ایک نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر گردن میں چربی کی غیرمعمولی مقدار ہے تو یہ امراضِ قلب کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔


ویب ڈیسک February 18, 2021
گردن کے مختلف گوشوں کی گہرائی میں جمع چربی دل کے ممکنہ امراض یا مستقبل میں خرابیوں کی جانب اشارہ کرسکتی ہے۔ فوٹو: فائل

اسپین کی غرناطہ (گریناڈا) یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ اگر کسی صحتمند شخص کی گردن کے مختلف حصوں میں چربی جمع ہورہی ہے تو اس کا تعلق امراضِ قلب سے ہوسکتا ہے یا پھر اسے امراضِ قلب کا پیش خیمہ کہا جاسکتا ہے۔

جامعہ کی تحقیق بتاتی ہے بظاہر صحت مند بالغ افراد کی گردن میں لحمیات کی بڑی ہوئی مقدار یا تو اندرونی سوزش کی وجہ بنتی ہے یا پھراس کا تعلق انفلیمیشن سے ہوتا ہے۔ اسی طرح چربی کی زائد مقدار کو دیکھ کر ہم اسے امراضِ قلب کے ایک پیمانے کے طور پر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

طب کی زبان میں جسم میں ایک خاص قسم کی بافت (ٹشوز) وسکیرل ایڈیپوز ہوتے ہیں اور وہ دل کی کیفیات میں خرابی کی وجہ بن سکت ہیں۔ اس کے علاوہ اندرونی جسمانی سوزش سے بھی ان کا تعلق ہوتا ہے۔ لیکن اب عام قسم کی چربی کے اجتماع کو بھی طبی لحاظ سے دیکھا گیا ہے۔

غرناطہ یونیورسٹی کی ڈاکٹر ماریہ ہوزے اور ان کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ ہم ٹھوڑی اور گردن کے گہرے گوشوں میں جمع غیرمعمولی چربی کا تعلق دل کے امراض سے جوڑ سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ تحقیق گردن کے سرطانی پھوڑوں پر تحقیق کے بعد سامنے آئی ہے لیکن ڈاکٹر ماریہ نے اسے بطورِ خاص ایک نئے زاویے سے دل کے امراض کے حوالے سے دیکھا ہے۔

اس پر تحقیق کرنے والے ایک اور ماہر ڈاکٹر جوناتھن روئز نے کمپیوٹرٹوموگرافی سے کئی افراد کی گردن کا جائزہ لیا ہے۔ اس کے علاوہ گردن کے مختلف مقامات پر جمع چربی کا جائزہ لیا ہے۔ بالخصوص مردوں کی گردن میں جمع چربی کا تعلق دل کے افعال سے جوڑا گیا ہے اور اس ضمن میں واضح شواہد ملے ہیں۔

گردن کی چربی سے بالغان میں ایسے بایومارکر بھی دیکھے گئے ہیں جو دل کی متوقع یا مستقبل میں ممکنہ بیماری کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں