تقرریوں و تبادلوں کے اختیارات پیپکو سے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو منتقل

افسران کی ترقی اور تحقیقات سمیت دیگر معاملات بھی ڈسکوز کو دے دیئے گئے


ورلڈ بینک اور دیگر ڈونر ادارے طویل عرصے سے اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں فوٹو: فائل

ISLAMABAD: پاکستان الیکٹرک پاورکمپنی (پیپکو )کے ہیومن ریسورس سے متعلق تمام اختیارات پاورڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو منتقل کردیئے گئے ہیں ۔

وزارت پاور ڈویژن نے پیپکو کے ہیومن ریسورس سے متعلق تمام اختیارات ختم کرکے ورلڈ بینک اور دیگر عالمی اداروں کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا ہے۔ پیپکو کے نوٹی فکشن کے مطابق پاورڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو پیپکو کے ہیومن ریسورس سے متعلق مکمل بااختیار بنانے کے لئے انہیں افسران کے تقرر وتبادلے کا اختیار دے دیا گیا ہے ، ڈسکوز افسران کی ترقیوں اور انکوائریز کے معاملات کو بھی خود دیکھیں گی۔ ڈسکوز افسران کی پیرنٹ کمپنیوں میں تعیناتی اور ڈیپوٹیشن جیسے دیرینہ اور متنازع معاملات کو دیکھنے کی بھی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔ اس حوالے سے کمپنیاں خود فیصلہ کریں گی کہ کس افسر کو کہاں تعینات کرنا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق تمام ڈسکوز اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بعد اس پر عمل درآمد یقینی بنائیں گی۔ پاورڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے تقررو تبادلوں سمیت دیگر معاملات کے لیے باقاعدہ پالسیی وضع کرنے تک جہاں کہیں ضرورت ہوگی وہاں بورڈ آف ڈائریکٹرز ایم ڈی پیپکو کے اختیارات استعمال کریں گے۔

ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک اور دیگر ڈونر ادارے طویل عرصے سے پاور سیکٹر میں اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں،ان میں سے ایک مطالبہ پیپکو کو ختم کرنے کا بھی ہے ،جس پر پہلے مرحلے میں خاصی حد تک عمل کرتے ہوئے اس کے نوے فیصد اختیارات ڈسکوز کو دے دیئے گئے ہیں۔ پیپکو سے ڈسکوز کو اختیارات کی منتقلی درحقیقت بورڈ آف ڈائریکٹرز کو مکمل بااختیار بنا کر ڈسکوز کی نجکاری کی طرف پہلا عملی قدم ہے۔ اس حوالے سے انجینئرزاور آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک یونین نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔