قائمہ کمیٹی کا عورت مارچ میں لگنے والے نعروں اور مطالبات پر اظہار برہمی

وزارت داخلہ کو اس معاملے کی چھان بین کے لئے خط لکھنے کا فیصلہ


ویب ڈیسک March 17, 2021
وزارت داخلہ کو اس معاملے کی چھان بین کے لئے خط لکھنے کا فیصلہ

QUETTA: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے عورت مارچ میں لگنے والے نعروں اور مطالبات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو اس معاملے کی چھان بین کے لئے خط لکھنے کا متفقہ فیصلہ کر لیا۔

مولانا اسعد محمود کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا۔ قائمہ کمیٹی نے عورت مارچ میں لگنے والے نعروں اور مطالبات پر اظہار برہمی کیا۔

چیئرمین کمیٹی مولانا اسد محمود نے کہا کہ جو پلے کارڈز نظر آئے ان پر ایک بات بھی اسلام سے منسلک نہیں تھی، جو نعرے لگائے گئے وہ دہرائے بھی نہیں جا سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: عورت مارچ؛ حکومت کا متنازع بینرز اور نعروں کے خلاف مقدمات کا فیصلہ

رکن کمیٹی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان خواتین کی ویڈیوز وائرل ہیں۔ رکن شگفتہ جُمانی نے بتایا کہ عورت مارچ کا مقصد یہ نہیں کہ بے حیائی پھیلائی جائے۔ ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس بے حیائی پر حکومت سو رہی ہے اور عدالتیں بھی خاموش ہیں۔

کمیٹی نے وزارت داخلہ سے عورت مارچ میں شامل این جی اوز کی فہرست طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی دیکھاجائے کہ ان این جی اوز کی فنڈنگ کہاں سے ہوتی ہے۔

کمیٹی نے وزارت داخلہ کو معاملے کی چھان بین کے لئے خط لکھنے کا متفقہ فیصلہ کر لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں