کورونا کی نئی قسم زیادہ مہلک ہے جس سے حالات خراب ہوسکتے ہیں اسدعمر

صوبوں کی مشاورت سے مزید سخت پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں، وفاقی وزیر


Monitoring Desk March 21, 2021
1956 کا ایکٹ خودمختاری کو بیان کرتا ہے، ملک احمد، ’ سینٹر اسٹیج‘ میں گفتگو (فوٹو، فائل)

پی ٹی آئی کے رہنما اور سربراہ این سی اوسی اسد عمر نے کہا کہ کورونا کی یہ نئی قسم تیزی سے پھیلنے والی اور زیادہ مہلک ہے لہٰذا لوگوں کی طرف سے مزاحمت کی وجہ سے عمل در آمد نہایت مشکل ہو رہاہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''سینٹر اسٹیج'' میں میزبان رحمان اظہر سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے ہفتے سے ہی وارننگ دینا شروع کر دی تھی۔ اس کی وجہ برطانیہ میں آنے والا اسٹرین ہے اور سردیوں میں اس نے وہاں بہت تباہی پھیلائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی یہ نئی قسم تیزی سے پھیلنے والی اور زیادہ مہلک ہے، لوگوں کی طرف سے مزاحمت کی وجہ سے عمل در آمد نہایت مشکل ہو رہاہے، احتیاطی تدابیرنہ اختیارکرنے سے حالات خراب ہو سکتے ہیں جب کہ پابندیاں صوبوں کی مشاورت سے مزید سخت کی جاسکتی ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہ دس لاکھ سے زائد ویکسین کی ڈوز اگلے دس دن میں آجائیں گی اورمزید آرڈربھی دے چکے ہیں۔ ہم نے تمام صوبوں کوویکسین منگوانے کی اجازت دی تھی اورپرائیویٹ سیکٹرکوبھی اجازت دی تھی۔

پی ٹی آئی کے رہنماہمایوں اخترخان نے کہاکہ ہم سب وزیر اعظم کیلیے دعاگو ہیں کہ اﷲ انھیں صحت عطافرمائے۔ آرڈیننس کوئی پکاقانون نہیں ہوتایہ تین مہینے بعدنل اینڈوائڈہوجاتاہے بشرط کہ اسے پارلیمنٹ سے پاس کروالیاجائے۔ دنیاکے تمام ترقی یافتہ ممالک میں مرکزی بینک اٹانومسٹ ہوتاہے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کامقصدصرف پیسے لین اہی نہیں ہوتا بلکہ اس سے دنیاکے مالیاتی اداروں سے سستاقرض لینے کیلیے آپ کاراستہ کھل جاتاہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماقمرزمان کائرہ نے کہاکہ ہمیں اپنی خودمختاری کی طرف بہت خیال ہے، لیکن کیاہمیں پاکستان کی خودمختاریکابھی خیال ہے جو آئی ایم ایف کاپابندہے۔ بینک کو ایک حد تک خودمختاری دی جاسکتی ہے اس کی مکمل آزادی بہت خوفناک ہوگی، ہم پارلیمنٹ کوبائی پاس کرکے آرڈیننسز کے ذریعے ملک چلارہے ہیں کیاپارلیمنٹ بالکل ڈس فنکشنل ہوگئی ہے۔ اس حکومت نے پارلیمنٹ کومحض عضومعطل بنادیاہے۔

مسلم لیگ(ن)کے رہنماملک احمدخان نے کہا کہ 1956 کا ایک ایکٹ خودمختاری کی پوری تفصیل دیتاہے اسی کے ماتحت 94مین اسے ایک حدتک خودمختاری دی گئی تھی جس میں فسکل پالیسی، ڈیٹ پالیسی کی آزادی دی گئی تھی لیکن اس وقت خدشہ یہ پیداہوگیاہے کہ عالمی اداروں کوہماری معیشت میں دخل اندازہونے کا بڑا موقع مل جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔