انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت 2018ء کے بعد اجلاس دوبارہ سے بحال ہوئے ہیں، بھارتی سائیڈ نے ہمارے موقف کو پوری توجہ سے سنا، ہم پرامید ہیں کہ اب یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
بھارت سے واپسی پر واہگہ بارڈر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہر علی شاہ نے کہا کہ انڈس ٹریٹی کے تحت یکم اپریل کے بعد انڈیا کو بھی میٹنگ کے لیے بلایا جائے گا، آخری میٹنگ میں ہم نے انڈیا کے پراجیکٹ پر تکنیکی اعتراضات اٹھائے تھے جن پر غور کرنے کی ضمانت دی گئی، ہمیں اب بھارت کو سائٹ انسپیکشن کروانی ہے، پاسیبل سائٹس اور تاریخیں بھارت خود بتائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد نے پاکستان کے دورے پر رضامندی ظاہر کی ہے، مون سون میں فلڈ ڈیٹا سپلائی انڈین سائٹ نے ماضی میں بھی ہمیں مہیا کی ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ انڈیا کے پن بجلی منصوبے مکمل ہو رہے ہیں، لوئر کلنائی اور پکل ڈل مستقبل قریب میں مکمل نہیں ہو رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یکم جولائی سے پہلے ایک میٹنگ ہوجائے گی جس میں فلڈ ڈیٹا شئیر ہو جائے گا، میٹنگ ہونا ایک ریگولر ایکٹویٹی ہے، فکر تب ہونی چاہیے جب یہ اجلاس نہ ہو، ایک سال جب یہ اجلاس نہیں ہوا تو وہ فکرمندی کا وقت تھا۔
مہر علی شاہ نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمیں کوویڈ کے ٹف ٹائم میں مدعو کیا ہے، یہی مثبت پیش رفت ہے، بھارت نے ہمارے اعتراضات سنے یہ خوش آئند ہے اور ان پر سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، ہم پر امید ہیں کہ آگے یہ سلسلہ چلتا رہے گا، ہماری مہمان نوازی بہت اچھی رہی۔