خواب
جو ہم ایک آزاد شاد باد منزل مراد اورزندہ باد پایندہ باد ملک میں رہتے ہیں یہ بھی کسی کے خواب کی تعبیر ہے۔
بے گھر،بے دراوربے مکان لامکان لوگوں کے لیے بہت بڑ ی خوش خبری ہے جناب وزیراعظم نے فرمایاہے کہ بے در،بے گھرلوگوں کو گھر اوردر دینا ان کاخواب ہے،اوراس میں سب سے زیادہ ''خوش خبریانہ''بلکہ مژدہ جانفزاگانہ بات نہ مکان ہے نہ گھر ہے نہ در ہے بلکہ ''خواب'' ہے، کیوں کہ ہمارے ہاں سب کچھ خواب سے شروع ہوتاہے، خواب ہی میں چلتاہے اورخواب ہی خواب میں تعبیر تک پہنچ جاتاہے، مثلاًیہ جو ہم ایک آزاد شاد باد منزل مراد اورزندہ باد پایندہ باد ملک میں رہتے ہیں یہ بھی کسی کے خواب کی تعبیر ہے۔
اگرچہ تھوڑی سی الٹی لگتی ہے، لیکن ہے نہیں، صرف دشمن ہی اسے الٹی کہہ رہے ہیں،لیکن پھر بھی خواب کی تعبیر تو ہے۔ اگروہ صاحب یہ خواب نہ دیتے اور دوسرے صاحب اسے تعبیرنہ دیتے توکہاں ہم اورکہاں یہ مقام اللہ اللہ۔ چاندمیری زمین پھول میرا وطن۔ میری دھرتی سونا اگلے ،اگلے موتی۔ مطلب یہ کہ خواب اچھے ہیں جیساکہ کچھ لوگ ثابت کرچکے ہیں کہ ''داغ اچھے ہیں'' اسی طرح ہم ثابت کرسکتے ہیں کہ خواب اچھے ہیں ہمیشہ خواب دیکھنا چاہیے اورخوابوں میں رہناچاہیے۔
ہے عیب عیب جس کو سمجھتے ہیں ہم شہود
ہیں خواب میں ہنوزجو جاگے ہیں خواب میں
اب یہ جوہمارے وزیراعظم نے خواب دیکھاہے تو کم سے کم پہلامرحلہ تو طے ہوگیا۔اب تک توکسی نے بے در، بے گھر لوگوں کے لیے گھر کاکوئی خواب دیکھا نہیںتھا۔ایک بھٹوصاحب تھے انھوں نے روٹی کپڑا مکان کی بات کی تھی لیکن پھر وہ روٹی چھیننے والوں میں اتنے کھوگئے کہ کپڑے مکان تک بات اس وقت پہنچی جب وہ خود جیل میں پہنچے، کپڑا،مکان لینے چلے گئے اورصرف ان ہی کوکپڑا بھی ملا اور مکان بھی۔اوراس کی وجہ ہی اصل میں یہی تھی کہ انھوں نے خواب نہیں دیکھا تھا اوریونہی چل پڑے تھے۔
ہرکام کے لیے پہلے خواب دیکھنا ضروری ہے جیسا کہ ہمارے وزیراعظم ٹھیک راستے پر ہیں۔یہ بھی درست ہے کہ کبھی کبھی بعض آدمی جاگنے کے بعد بھی آنکھیں بندکرکے خواب میں ملنے والی رقم قبول کرتے رہتے ہیں یا یہ کہ
تھاخواب میں خیال کوتجھ سے معاملہ
جب آنکھ کھل گئی توزیاں تھانہ سود تھا
لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ آدمی خواب دیکھنا بند کردے ،ٹرائی ٹرائی اگین یا سلیپ سلیپ اگین۔ (try try again, or sleep sleep again)کبھی توحضرت منتظرلباس مجازمیں آہی جائے گی،پیوستہ رہ خواب سے امید تعبیررکھ ... اورنیک لوگوں کے خواب توسچے بھی نکلتے ہیں۔
الٹی تعبیرتوہم جیسے گناہ گاراوربے راہرولوگوں کی نکلتی ہے کیوں کہ ہماری نیت خواب میں بھی اچھی نہیں ہوتی، چنانچہ ہم نے بارہاایسے خواب دیکھے ہیں بلکہ عرصہ درازسے دیکھ رہے ہیں جو اگر پورے ہوجائیں تو یہ جہاں ادھورا ہوجائے اورقبرستان کا رقبہ دگنا ہوجائے لیکن یہ اچھا ہے کہ ان کی تعبیریں الٹی ہوجاتی ہیں۔
آپ سے کیا پردہ، ایک مرتبہ ہم نے ایک ناپسندیدہ آدمی کو سڑک کوٹنے والے رولرکے آگے ڈالاتھا لیکن صبح ہوئی تو وہ کم بخت خود وزیر بن کر ملک کو کوٹ رہا تھا۔ایک شاعرکے بارے میں ہم نے خواب دیکھا کہ اسے کسی نے گولی ماردی لیکن صبح کے اخبار میں اسے ایوارڈ ملنے کی خبرشایع ہوئی تھی۔
لیکن نیک نیت، نیک عمل اورنیک افعال لوگوں کی بات اورہے وہ جو خواب دیکھتے ہیں وہ پورے ہوجاتے ہیں۔ دورکیوں جایئے ہمارے اس وزیراعظم نے بھی تو خواب دیکھاتھا جس کی انھیں تعبیرمل گئی، اسی سے امید کی جاسکتی ہے کہ بے در، بے گھر لوگوں کے بارے میں دیکھا ہوا یہ تازہ خواب بھی تعبیر کے سامنے یقیناً شرمندہ ہوکررہے گا۔
ویسے یہ بے گھربے در لوگ بھی عجیب احمق ہیں، خدانے ان کو کتنے عذابوں سے محفوظ کیاہواہے اوریہ خود ہی پرنالے کے نیچے بیٹھنے کے لیے تیارہورہے ہیں۔
ہمارے گاؤں میں جب بجلی آئی تو لوگ دھڑادھڑ بجلی لگوانے لگے لیکن ہمارے والد خاموش تھے ایک دن ہم نے پوچھ ہی لیا کہ آپ کب بجلی لگوائیں گے؟ بولے میں پاگل نہیں جو اپنے ہی گھر میں کرائے پر رہوں،اس وقت تو ان کی بات ہمیں اچھی نہیں لگی اورا صرار کرکے بجلی لگوالی،لیکن اب سوچ رہے ہیں کہ کیا اچھاہوتا جو ہم بجلی نہ لگواتے لاکھوں روپے دینے کے بعد بھی کیاملا؟زندگی تو تب بھی گزررہی تھی اوراس سے اچھی گزررہی تھی فرق کیاپڑا؟
اوپرسے ہم نے اوربھی غلط کاریاں کیں،بجلی آئی تو ظاہرہے کہ بجلی سے چلنے والی چیزیں بھی ضروری ہوگئی تھی،بلب ٹیوب،پنکھے فریج اورنہ جانے کیا،ان کے بگڑنے اورمرمت کرنے کا ہفت خواں، آرام تو نہیں ملا، بے آرامی ہی بے آرامی ہے جو بڑھتی جا رہی ہے وہی بات ہوئی کہ جہانگیرنے ایک فرنگی کو بنگال کے ساحل پر ایک کوٹھی دی اور پھر اس کوٹھی نے سارے ہندوستان کو کوٹ ڈالا اور بدوبچارابھی تو تھا جس نے اونٹ کو اپنا سر خیمے کے اندر کرنے کی اجازت دی اور پھر تھوڑی دیربعد بدوباہراوراونٹ اندرتھا۔
اس لیے ہماری مانیں تویہ بے گھر، بے درلوگ اگر بازآجائیں تو اچھاہے چوہا لنڈورا اچھا ہے کم ازکم زندہ تورہے گا اورچوہیا کی دم میں چھاج نہ بندھا ہوا تو آرام سے اپنے بل میں تو رہ سکے گی۔
بہرحال ہم نے نیک وبد کو سمجھا دیاہے آگے ان کی مرضی، اگرخود کو مزید بے آرام کرناہے تو لے لیجیے سرخ اینٹوں کا پکا مکان پھرنہ کہنا ہمیں خبرنہ ہوئی۔