زکوٰۃ سے ویکسین لگوانا جائز روزے میں بھی لگ سکتی ہے دارالافتا پاکستان

کورونا وبا سے بچنے کیلئے ویکسین وقت اور حالات کی ضرورت ہے۔


APP/Numainda Express April 25, 2021
کورونا وبا سے بچنے کیلئے ویکسین وقت اور حالات کی ضرورت ہے۔ فوٹو؛ فائل

دریں اثنا دارالافتاپاکستان نے فتویٰ صادر کی ہے کہ مخیر حضرات زکوٰۃ سے ویکسین خرید کر مستحقین زکوۃ کو ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

چیئرمین علماکونسل و نمائندہ خصوصی طاہر محمود اشرفی، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز، صاحبزادہ حسان حسیب الرحمن، پیر نقیب الرحمن، علامہ سید ضیااللہ شاہ بخاری و دیگر علماء نے اپنے مشترکہ بیان میں عوام سے کورونا وباسے بچاؤکیلئے رجوع الی اللہ اوراحتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا رجوع الی اللہ اور احتیاطی تدابیر ہی حل ہیں۔ جو لوگ کورونا ویکسین نہ لگوانے کا کہہ رہے ہیں وہ دین اور دنیاوی علوم سے نا واقف ہیں۔

دریں اثنا دارالافتاپاکستان نے ایک بار پھر فتوی جاری کرتے ہوئے کورونا ویکسین لگوانے کو جائز قرار دیا اور کہا کہ کورونا وبا سے بچنے کیلئے ویکسین وقت اور حالات کی ضرورت ہے۔

دارالافتاسعودی عرب، مجمع الفقہ الاسلامی جدہ، دارالافتامصر، سمیت دنیا اسلام کے اہم ترین ممالک نے کورونا ویکسین لگوانا شرعی ذمہ داری قرار دیا ہے۔ دارالافتاپاکستان یہ فتوی صادر کر رہا ہے کہ کورونا ویکسین لگوانا ہر انسان کی ذمہ داری ہے، مرض کے معاملہ میں طبی ماہرین کی رائے حتمی ہے۔

مجمع الفقہ الاسلامی جدہ میں امام حرم کعبہ الشیخ صالح بن حمید کی سربراہی میں ہونے والے متعدد اجلاسوں کے بعد یہ فتوی صادر کیا گیا کہ مخیر حضرات زکوٰۃ سے ویکسین خرید کر مستحقین زکوۃ کو ویکسین لگوا سکتے ہیں،اس سلسلہ میں مخیر حضرات کو آگے آنا چاہئے، امام حرم کعبہ الشیخ عبد الرحمن السدیس، مفتی اعظم سعودی عرب، صدر فلسطین سمیت اہم مسلم رہنما ویکسین لگوا چکے ہیں۔

دارالافتاپاکستان نے روزے کے دوران ویکسین لگوانے کے فتوی کی بھی مکمل تائید کی اور کہاکہ شریعت کی رو سے ویکسین لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ انہوں نے کہا کہ مساجد میں جو احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں ان کو اختیار کرنا چاہئے۔ نمازیوں کے درمیان طبی ماہرین نے جو فاصلہ بتایا ہے وہ مجبوری اور ضرورت احتیاط کے دائرے میں آتا ہے لہذا فاصلے سے بھی نماز ادا ہو جاتی ہے، اس معاملہ میں کسی شک اور وہم میں مبتلا نہیں ہونا چاہئے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں