عید کیلیے کپڑے مانگنے پر باپ نے 4 بچوں کو نہر میں پھینک کر مار ڈالا

اہلیہ جھگڑ کر میکے چلی گئی،4 روز قبل لینے گیا تو بچوں نے نئے کپڑے مانگے۔


Numaindgan Express May 05, 2021
کھرڑیانوالہ پولیس نے ڈاکو سمجھ کر پکڑا تو محسن نے ہولناک انکشاف کردیا۔ فوٹو: فائل

عید کیلیے کپڑے مانگنے پر بدبخت باپ نے اپنے 4بچوں کو شیخوپورہ کی سب سے بڑی بھکھی نہر میں پھینک کر مار ڈالا۔

نواحی گاؤں میں عید کیلیے کپڑے مانگنے پر بدبخت باپ نے اپنے 4بچوں کو شیخوپورہ کی سب سے بڑی بھکھی نہر میں پھینک کر مار ڈالا اور بعد میں ان کے اغوا کا ڈرامہ رچایا۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے، پولیس نے بچوں کی تلاش کیلیے شیخوپورہ پولیس کی مدد مانگتے ہوئے ملزم کو ان کے حوالے کردیا ، جہاں ریسکیو 1122کا عملہ ملزم کی نشاندہی پر بھکھی نہر میں سرچ آپریشن کر رہا ہے۔ تاہم کسی بھی بچے کی لاش نہ مل سکی۔

پولیس رپورٹ کے مطابق ایس ایچ او کھرڑیانوالہ انسپکٹر محسن مینر نے گشت کے دوران چک نمبر 74 ر ب کے رہائشی 35 سالہ محسن کو ڈاکو سمجھتے ہوے روایتی تفتیش کا آغاز کیا تو اس نے انکشاف کیا کہ وہ ڈاکو نہیں بلکہ مقامی مل میں کام کرتا تھا جسے مل انتظامیہ نے فارغ کر دیا تو اس کے گھر میں فاقہ کشی شروع ہو گئی اور اس کی بیوی نصیب بی بی دو ہفتے قبل لڑائی جھگڑا کر کے اپنے میکے فاروق آباد چلی گئی، میں اسے لینے تین مرتبہ گیا لیکن وہ ساتھ نہ آئی۔

اس دوران بچوں نے عید کے لیے کپڑوں کا مطالبہ کیا تو میں اپنے 4 معصوم بچوں جویریہ، نمرہ، عروہ، ذوالقرنین کو 4 روز قبل گھر سے اپنے ساتھ موٹرسائیکل پر بٹھایا اور کپڑے لیکر دینے کے بہانے شیخوپورہ روڈ پر بھکی نہر میں پھینک دیا،ملزم محسن کے تھانہ بھکھی میں پہنچتے ہی اس کیس کا ایک پہلو سامنے آگیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے اپنی بیوی مصباح پر بد چلنی کا الزام عائد کر دیا اور کہا کہ اس نے بیوی کے رویہ کی وجہ سے مشتعل ہو کر بچوں کو نہر میں پھینکا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں