نمل یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ تقرریوں اور تعیناتیوں کا انکشاف

آڈٹ حکام نے بھانڈا پھوڑ دیا، جمشید عیسیٰ اور ظہیر الدین بابر کی تعیناتیوں پر سوالات


Zaigham Naqvi May 13, 2021
ڈاکٹر نوید، ڈاکٹر ارشد، ڈاکٹر رضوانہ، کرنل وحید اور ڈاکٹر ارشد کی تعیناتیوں پر اعتراضات۔ فوٹو: فائل

نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئج (نمل) میں ڈینز، پروفیسرز، ڈائریکٹرز کی خلاف ضابطہ تقرریوں اور تعیناتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

آڈٹ حکام نے بھانڈا پھوڑ دیا، ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق نمل میں 2019-2020ء میں ڈاکٹر نوید اختر اور ڈاکٹر ارشد محمود کو ڈین کے عہدوں پر ترقی دیکر تعینات کردیا گیا جبکہ ان کے پاس 25 سال کا تدریسی اور تحقیق کا تجربہ نہیں تھا، نمل یونیورسٹی ایکٹ میں ہے کہ ڈین کی تعیناتی کیلیے امیدوار کے پاس25 سال کا تدریسی یا تحقیقی تجربہ ہونا ضروری ہے۔

اسی طرح ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی کیلیے ضروری ہے کہ 10 سالہ تدریس یا تحقیق کا تجربہ ہونا چاہیے تاہم ڈاکٹر رضوانہ عباسی کو ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی دیگر تعینات کردیا گیا جن کا 10سالہ تدریس یا تحقیق کا تجربہ نہیں تھا۔

آڈٹ حکام نے ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ آفیرز نذیر احمد اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریجنل سروسز لیفٹیننٹ کرنل وحید مختارکی تعیناتیوں پر بھی سوال اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ دونوں امیدوار مطلوبہ قابلیت اور تجربہ نہیں رکھتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں