پی ایس ایل کی ڈوبتی ناؤ کیلیے تنکے کا سہارا باقی

بعض سخت شرائط سے استثنیٰ کیلیے یواے ای حکومت سے مثبت جواب کی موہوم سی امیدیں وابستہ۔


Abbas Raza May 20, 2021
متعلقہ حکام کی طرف سے منظوری کے باوجود چند معاملات پر وضاحت کا آج تک انتظار کریں گے،وسیم خان۔ فوٹو: فائل

پی ایس ایل کی ڈوبتی ناؤ کیلیے تنکے کا سہارا باقی رہ گیا جب کہ انکار پر ایونٹ ملتوی کرنے کے سوا کوئی آپشن باقی نہیں رہے گا۔

باقی پی ایس ایل میچز جون میں کرانے سے متعلق پی سی بی حکام اور تمام6 فرنچائزز کے نمائندگان کا آن لائن اجلاس بدھ کی سہ پہر ہوا، بورڈ نے شرکاء کو ایونٹ کے معاملات پر اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا، متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی حتمی فیصلے تک پہنچنے کیلیے جمعرات کو یو اے ای وقت کے مطابق دفتری اوقات ختم ہونے تک انتظار کیا جائے گا۔

چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا کہنا ہے کہ آن لائن اجلاس میں تمام فرنچائز ٹیموں کے مالکان کو صورتحال سے آگاہ کردیا،یواے ای میں موجود متعلقہ حکام کی طرف سے مقابلے کرانے کی منظوری مل گئی ہے تاہم اب بھی چند معاملات پر استثنی کیلیے وضاحت درکار ہے جو جمعرات کو کس بھی وقت مل جائے گی۔

مالکان نے اتفاق کیا ہے کہ اگر پی سی بی کو یہ وضاحت نہیں ملتی توپھر ایونٹ کے باقی میچز کو ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی آپشن باقی نہیں رہتا،اس دوران ہم یو اے ای کی حکومت اور ایمریٹس کرکٹ بورڈ سے رابطے میں رہیں گے کیونکہ وہ بھی لیگ کے بقیہ میچز کی میزبانی کیلیے کوشاں ہیں۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے باقی میچز موخر کرنے پر اصولی طور پر اتفاق ہوچکا،پی سی بی حکام اور فرنچائز مالکان کے ورچوئل اجلاس میں بیشتر نے کورونا ویکسی نیشن کی شرط، بھارت و جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے براڈکاسٹنگ عملے کو داخلے کی اجازت اور لاجسٹک امور سمیت مختلف مسائل کی وجہ سے یواے ای میں مقابلوں کے پلان کو ناقابل عمل قرار دے دیا، بیرون ملک میچز کروانے پر بھاری بجٹ پر بھی بات ہوئی۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل6کے کراچی میں 14میچز ہوئے تھے کہ کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے پر ایونٹ ملتوی کرنا پڑا، بعد ازاں مقابلے یکم جون سے کراچی میں شروع کرنے کیلیے شیڈول جاری کیا گیا،وائرس کا تیزی سے پھیلاؤ دیکھتے ہوئے فرنچائزز نے یواے ای میں مقابلوں کی تجویز دی لیکن مقامی حکومت کی سخت شرائط پر استثنٰی کیلیے جمعرات تک انتظار کرنے اور مثبت جواب نہ ملنے پر ایونٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

یاد رہے کہ پاکستان ٹیم کو جولائی میں انگلینڈ میں 3ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنا ہیں،قرنطینہ کی شرط پوری کرنے کیلیے گرین شرٹس کو پی ایس ایل کے فوری بعد ہی روانہ ہونا ہے،اس کے بعد ٹیم کا دورۂ ویسٹ انڈیز بھی شیڈول ہے،سال میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سمیت دیگر انٹرنیشنل مصروفیات بھی ہیں، اس صورتحال میں لیگ کو مکمل کرنے کیلیے ونڈو تلاش کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں