ابوظبی روانگی کے منتظر کرکٹرز ویزے کی راہ تکتے رہ گئے

یواے ای سے تاحال جواب نہ ملا،ملک میں ہی قرنطینہ کی مدت طویل ہوگئی۔


Abbas Raza May 29, 2021
غیر ملکیوں کی 10روزہ آئسولیشن تاخیر سے شروع ہونے پر 5جون سے پی ایس ایل کے مقابلے شروع کرانے کا منصوبہ قابل عمل نظر نہیں آتا،ذرائع۔ فوٹو: فائل

مشن پی ایس ایل کیلیے ابوظبی روانگی کے منتظر کرکٹرز ویزے کی راہ تکتے رہ گئے جب کہ یواے ای سے تاحال کوئی جواب نہ ملا۔

پی ایس ایل 6کیلیے بیشتر کرکٹرز، معاون اسٹاف ارکان اور آفیشلز کے اماراتی ویزے جمعرات تک موصول ہوگئے تھے، اس کے بعد لاہور اور کراچی سے خصوصی چارٹرڈ پروازوں نے ابوظبی کیلیے اڑان بھری، کئی اسکواڈز ویزوں کے منتظر کھلاڑیوں کو پاکستان میں چھوڑ کر ہی روانہ ہوئے،قرنطینہ میں موجود بعض سپورٹ اسٹاف ارکان اور بورڈ آفیشلز بھی سفری دستاویزات ملنے کا انتظار کرتے رہ گئے۔

مجموعی طور پر 25افراد کی روانگی میں تاخیر ہوئی، ان میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد اور محمد حسنین، ملتان سلطانز کے آصف آفریدی، اسلام آباد یونائیٹڈ کے عمر امین اور محمد موسٰی، لاہور قلندرز کے زید عالم اور ذیشان اشرف، پشاور زلمی کے ابرار احمد، عمران رندھاوا اور عمران خان جبکہ کراچی کنگز کے نوجوان پلیئر محمد حارث شامل ہیں۔

ہوٹلز میں ہی آئسولیشن میں موجود ان افراد کو ویزے ملنے پر الگ چارٹرڈ طیارے میں ابوظبی جانا ہے مگر جمعے کو بھی انتظار ہی ہوتا رہا،یواے ای میں چھٹی کی وجہ سے بھی سفری دستاویزات جاری کرنے کا عمل تعطل کا شکار رہا۔

دوسری جانب جمعرات کو پی سی بی کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ بھارت اور جنوبی افریقہ سے آنے والی پروازوں کو یو اے ای میں لینڈنگ کی اجازت مل گئی،دونوں ملکوں سے براڈکاسٹ عملے میں شامل ارکان کے ساتھ پروٹیز کرکٹرز کی چارٹرڈ فلائٹس کی تفصیلات جلد سامنے آجائیں گے، جمعے کو اس حوالے سے کوئی اعلان نہ ہوا۔

ذرائع کے مطابق خصوصی طیاروں کو دبئی اور راس الخیمہ میں اترنے کی اجازت ملی ہے،شیڈول جلد سامنے آ جائے گا،یاد رہے کہ قبل ازیں پی ایس ایل کے انعقاد کی مجوزہ تاریخ 5جون سامنے آئی تھی،اگر براڈ کاسٹ عملہ ہفتے کو بھی ابوظبی میں قرنطینہ شروع کرتا ہے تو پالیسی کے مطابق 10روزہ قرنطینہ کی مدت ہی 7جون کو پوری ہوگی، میدان میں تنصیبات کیلیے بھی کم ازکم ایک دن تو درکار ہوگا،اسی طرح جنوبی افریقہ سے آنے والے کرکٹرز بھی آئسولیشن کے بعد ہی اپنی ٹیموں کو دستیاب ہوں گے۔

یاد رہے کہ فروری 2019میں پی ایس ایل 4کے یواے ای میں انعقاد کے دوران بھارتی حکومت نے پاکستان پر پلوامہ حملوں کا بے بنیاد الزام عائد کیا تو بھارتی براڈ کاسٹرز نے میچز نشر کرنے سے انکار کردیا تھا، اس کے باوجود متبادل بندوبست کرتے ہوئے مقابلے شارجہ سے براہ راست دکھائے گئے تھے،اس بار بھی مقامی براڈ کاسٹرز کی خدمات حاصل کرنے کا آپشن موجود ہے، کسی غیر معمولی تاخیر کی صورت میں پی ایس ایل6 کا فائنل 20جون کو نہیں ہوپاتا تو پاکستان ٹیم کی 23تاریخ کوانگلینڈ روانگی کی تاریخ بھی آگے بڑھانا پڑ سکتی ہے۔

ابوظبی میں میچز کے شیڈول کا اعلان لاجسٹک مسائل حل ہونے سے مشروط ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں