ریلوے افسران گھوٹکی حادثے کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگے

آپ نے اب تک مرمت شروع کیوں نہیں کی؟ چیف انجینئر کا ڈی ایس سکھر کوخط


وفاقی انسپکٹر نے طارق لطیف کو ذہنی مریض قراردیا،اسپتال سے معائنہ کرانے کامشورہ۔ فوٹو: فائل

ریلوے افسران گھوٹکی حادثے کی ذمے داری ایک دوسرے پرڈالنے لگے۔

چیف انجینئر کا خط ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لیا جوانھوں نے ڈی ایس سکھرطارق لطیف کو لکھاکہ آپ کو بجٹ سے زیادہ مشینیں، رقم ، بندے اور سامان مہیا کیا، ایم ایل ون کیمیکل ٹریٹمنٹ اور سکینگ مشینیں بھی بھیج دیں، رقم، تیل، پٹڑیاں، سیمنٹ و لکڑی کے سلیپرز بھی بھیج دیئے مگراب تک پراگرس رپورٹ ہیڈ کوارٹر کو نہیں ملی،آپ نے وسائل ملنے کے باوجود اب تک مرمت شروع کیوں نہیں کی؟ آپ کی نااہلی سے حادثہ ہو سکتا ہے۔

وفاقی انسپکٹر فرخ تیمور غلزئی نے طارق لطیف کو ذمہ دارقراردیتے ہوئے دعوی کیا کہ انھوں نے کراچی ایکسپریس ٹرین حادثہ کی رپورٹ مکمل کرتے ہوئے حکام کوخط لکھا تھا، جس میں انھیں ذہنی مریض قراردیتے ہوئے ہسپتال سے معائنہ کرانے اور انتظامی سیٹ پر نہ لگانے کا مشورہ دیا۔انھوں نے لکھا وہ ڈرائیوروں کو تیز رفتاری پرمجبورکرتاہے۔

دوسری طرف طارق لطیف نے جواب دیتے ہوئے کہا ہے میں نے ڈھائی کروڑ روپے کاسامان مانگا مگر 5 برسوں میں صرف 20 لاکھ کادیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں