ق لیگ کا مطالبات تسلیم نہ ہونے تک حکومت کا قانون سازی میں ساتھ نہ دینے کا فیصلہ 

وفاقی کابینہ اجلاس میں حکومتی اور اتحادی اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ


ثاقب ورک/ June 08, 2021
وفاقی کابینہ اجلاس میں حکومتی اور اتحادی اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

لاہور: مسلم لیگ (ق) نے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک حکومتی قانون سازی میں ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر ہاوٴسنگ طارق بشیر چیمہ کا آمنا سامنا ہوا اور بعد ازاں وفاقی کابینہ میں حکومتی اور اتحادی اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم صاحب آپ اتحادی جماعت سے وضاحت لیں کہ کل حکومتی بزنس میں حکومتی اتحادی کیوں نہیں آئے، اتحادیوں کے نہ آنے پر اپوزیشن کی جانب سے بار بار کورم کی نشاندھی ہوتی رہی۔

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر سے استفسار کیا کہ جی طارق بشیر چیمہ صاحب، آپ کل کیوں اسمبلی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جس پر طارق بشیر چیمہ نے جواب دیا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جارہے تو کیسے حکومتی بزنس کا حصہ بنیں۔

وزیراعظم نے سوال کیا کہ آپ کے کیا مطالبات ہیں، وزیر ہاوٴسنگ نے جواب دیا ہم اپنے مطالبات یہاں نہیں آپ کے ساتھ الگ ملاقات میں بتائیں گے۔ حکومتی اتحادی کی طرف سے صاف جواب پر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

واضح رہے حکومتی بزنس کے حوالے سے عامر ڈوگر نے مسلم لیگ (ق) کے ارکان کو ایوان میں آنے کا کہا تھا تاہم مسلم لیگ (ق) کے ارکان نے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک حکومتی قانون سازی میں ساتھ نہ دینے کا جواب دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں