داسو میں ہلاک 9 چینی انجینئرز کی لاشیں اپنے وطن روانہ

14 جولائی کو اپر کوہستان کے علاقے داسو میں بس واقعے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے


Saleh Mughal July 23, 2021
14 جولائی کو اپر کوہستان کے علاقے داسو میں بس واقعے میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے

خیبر پختونخواہ کے اپر کوہستان کے علاقے داسو میں بس کے ساتھ پیش آنے والے واقعے میں ہلاک 9 چینی انجینئرز کی ڈیڈ باڈیز نیو اسلام آباد ایئرپورٹ سے چین روانہ کردی گئیں۔

سی پیک کے تحت چینی ماہرین کی نگرانی میں داسو ڈیم کی تعمیر جاری ہے۔ 14 جولائی کو منصوبے پر کام کرنے والے چینی ماہرین، مقامی مزدور اور ایف سی اہلکار داسو ڈیم کی سائٹ جارہے تھے کہ ان کی بس خوفناک دھماکے سے دریا میں جاگری جس کے نتیجے میں بس میں سوار 9 چینی انجینئرز، دو ایف سی اہلکار اور لیبر سمیت 13 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا۔

یہ بھی پڑھیں: داسو ڈیم کے عملے کی بس کو حادثہ؛ 9 چینی باشندوں سمیت 13 افراد جاں بحق

ابتدا میں وزارت خارجہ نے واقعہ کو حادثہ قرار دیا تاہم بعدازاں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بارودی مواد کے شواہد منظر عام پر آنے اور دہشت گردی یا تخریب کے عنصر کے حوالے سے ٹویٹ کیا۔

واقعہ کی اعلی سطح کی تحقیقات جاری ہیں ۔ جمعہ کی صبح ہلاک 9 چینی انجینئرز کی تابوتوں میں بند ڈیڈ باڈیز کو چین بھجوانے کے لیے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچایا گیا جہاں انھیں کارگو ٹرمینل میں رکھاگیا ہے۔ ڈیڈ باڈیز کو دوپہر 2 تین بجے پرواز نمبر GHT CA -42 کے ذریعے چین روانہ کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں