تنازعات کی بھڑکتی آگ بورڈ پانی ڈالنے پر مجبور

کپتان کے سلیکشن معاملات پرتحفظات اور کھلاڑیوں کے مستقبل پر خدشات کی اطلاعات سامنے آنے پر معاملہ ’’ٹھنڈا‘‘ کرنا پڑا۔


Abbas Raza September 09, 2021
آئندہ سیریزکی کرکٹ کے انداز پر اتفاق کیا گیا،سب کو مل کر اسکواڈ کو مستحکم اور سپورٹ کرنا ہوگا،سی ای او۔ فوٹو : فائل

ROME, ITALY: تنازعات کی بھڑکتی آگ پر کرکٹ بورڈ پانی ڈالنے پرمجبورہوگیا۔

پاکستان کرکٹ ان دنوں مسلسل منفی خبروں کی زد میں ہے، نیوزی لینڈ و انگلینڈ سے سیریز اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلیے قومی اسکواڈ کا اعلان ہوتے ہی سلیکشن سے متعلق تنازعات سامنے آگئے، اچانک ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس کے عہدوں سے دستبرداری کی پریس ریلیز بھی جاری کردی گئیِ۔

ذرائع سے یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ مصباح الحق نے سلیکشن معاملات میں مشاورت نہ کرنے پر عہدے سے استعفیٰ دیا، چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے ہیڈ کوچ کو نیوزی لینڈ سیریز میں آرام کرنے کا کہا جبکہ سابق کپتان کوچنگ کے خواہشمند تھے،ان کو اعظم خان کی شمولیت سمیت ٹیم سلیکشن پر بھی تحفظات تھے، معاملات میں سائیڈ لائن کیے جانے پر ہیڈ کوچ کی بحث بھی ہوئی، اگلے روز بابر اعظم کا بھی سلیکشن پر عدم اطمینان سامنے آگیا۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ کپتان کو اعظم خان اور صہیب مقصود کی ٹیم میں شمولیت پر اعتماد میں نہیں لیا گیا،چیف سلیکٹر محمد وسیم نے متوقع چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے مشاورت کے بعد دونوں کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں شامل کرلیا، بابر اعظم فہیم اشرف اور فخر زمان کے حامی تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ رمیز راجہ نے کپتان کو صرف کھیل پر توجہ دینے کاکہا،منگل کو نامزد چیئرمین پی سی بی کی کرکٹرز سے ملاقات میں اٹھنے والے سوالات بھی میڈیا میں آئے، کھلاڑی بے خوف کرکٹ کھیلنے کے مشورے پر عمل درآمد کی صورت میں ممکنہ ناکامیوں کی صورت میں غیر محفوظ ہونے کی خدشات کا اظہار کرتے رہے،تنازعات کی آگ بھڑکانے کا الزام آفیشلز پر بھی لگا جو ایک دن تک مکمل خاموش رہے البتہ معاملہ بگڑنے پر گذشتہ روزپی سی بی وضاحتی پریس ریلیز جاری کرنے پر مجبور ہوگیا۔

چیف ایگزیکٹیو وسیم خان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے قومی ٹیم کے ماحول سے متعلق حقائق کے منافی رپورٹس گردش کر رہی ہیں، آئندہ بین الاقوامی اسائنمنٹس کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا جا چکا ہے، اس سلسلے میں جو سمت اختیار کی گئی کپتان بابر اعظم مکمل طور پر اس کے پیچھے کھڑے ہیں۔

منگل کی سہ پہر چندکھلاڑیوں نے پاکستان کے سابق کپتان اور پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے موجودہ رکن رمیز راجہ سے ملاقات کی جو بہت صحتمندانہ اور مثبت رہی، اس موقع پر اتفاق کیا گیاکہ ہمیں آئندہ سیریز میں کس طرح کی کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔

وسیم خان نے مزید کہا کہ لازم ہے کہ ہم سب مل کر اس اسکواڈ کو مستحکم کریں اور مکمل حمایت کریں تاکہ تمام تر توجہ آئندہ ماہ شیڈول آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر مرکوز ہوسکے۔

دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سلیکشن کے حوالے سے کپتان بدستور سخت ناخوش ہیں تاہم تنازع سے بچنے کیلیے خاموشی اختیار کر لی، گذشتہ دنوں ان سے ٹیسٹ قیادت واپس لینے کی اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں، حیران کن طور پر پی سی بی نے اپنی پریس ریلیز میں اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں