برطانیہ سے مفرور ملزموں کی 50ارب کی جائیداد قبضے میں لینے کیلیے نیب کی عدالت میں درخواست

صغیر احمد افضل کو برطانیہ سے 13 سال قید جبکہ نثار احمد افضل فراڈ کی ڈھائی کروڑ پاؤنڈ کی رقم لے کر پاکستان آگیا، نیب


Numainda Express/Zaigham Naqvi September 12, 2021
صغیر احمد افضل کو برطانیہ سے 13 سال قید جبکہ نثار احمد افضل فراڈ کی ڈھائی کروڑ پاؤنڈ کی رقم لے کر پاکستان آگیا، نیب۔ فوٹو: فائل

نیب نے برطانیہ سے فرارہوکر پاکستان آنے والے ملزمان کی 50 ارب روپے مالیت کی منجمد جائیدادوں کی توثیق کرکے قبضے میں لینے کیلیے درخواست دائر کردی۔

نیب نے برطانیہ میں 6 کروڑ پاؤنڈ مارگیج فراڈ کیس میں فرارہوکر پاکستان آنے والے ملزمان کی 50 ارب روپے مالیت کی منجمد جائیدادوں کی توثیق کرکے قبضے میں لینے اور وصول کنندہ مقرر کرنے کیلیے درخواست دائر کردی جسے احتساب عدالت نے سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ملزم نثار افضل اور نیب سے 17ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔

نیب نے موقف اپنایا کہ صغیر احمد افضل کو برطانیہ سے 13 سال قید کی سزا ہوئی جبکہ نثار احمد افضل فراڈ کی ڈھائی کروڑ پاؤنڈ کی رقم لے کر پاکستان آگیا۔ نثار احمد افضل نے اپنے اور اہلخانہ کے نام پاکستان میں اربوں روپے کے اثاثے بنانے اور وہ ذریعہ آمدن نہیں بتاسکے۔

ملزمان کے اسلام آباد کے پوش علاقوں میں گیارہ بنگلے، مضافاتی علاقوں میں دس ارب روپے کی چھ سو پچاس کنال اراضی، نیو اسلام آباد ایئرپورٹ اور مجوزہ رنگ روڈ کے اطراف میں اربوں روپے مالیت کی دس ہزار کنال اراضی ہے۔

دوسری جانب ملزم نثار افضل نے اثاثوں سے نیب کا "احتیاط" Caution ختم کرنے کی درخواست دائر کی ہے جس پر احتساب عدالت 15 ستمبر کو فیصلہ سنائے گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں