نور مقدم کیس ملزم کے والدین کی درخواست ضمانت پر سماعت 2 روز کیلیے ملتوی

اسلام آباد ہائی کورٹ مقتولہ کے والد کو بھی نوٹس جاری کردیئے، سماعت 15 ستمبر کو ہوگی


ویب ڈیسک September 13, 2021
ملزم کے والدین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم کے والدین کی درخواست ضمانت پر 15 ستمبر کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے مدعی کے وکیل کو وکالت نامہ داخل کرانے کی ہدایت کی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت ذاکر کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے خواجہ حارث ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

مقتولہ کے والد کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ مدعی شوکت مقدم کی جانب سے آج ہی پاور آف اٹارنی جمع کرا دیں گے۔ تھراپی ورکس والوں کی ضمانت منسوخی درخواست بھی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ عدالت مناسب سمجھے تو اس درخواست کو بھی اس کے ساتھ یکجا کر کے سماعت کرے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ضمانت منظور اور منسوخ کرنے کے اصول مختلف ہیں، ہم دونوں درخواستوں کو الگ الگ سنیں گے۔ خواجہ حارث نے کہا اگر شاہ خاور کا پاور آف اٹارنی داخل نہ ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی ہونی ہے تو کل تک ملتوی کریں۔ عدالت نے شاہ خاور کو وکالت نامہ داخل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم کے والدین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ ہوا، جس میں نور مقدم کے والد شوکت مقدم اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نور مقدم کیلئے انصاف، قاتل کو کیفر کردار تک پہنچانے اور قتل میں معاونت کرنے والوں کو بھی قانون کے مطابق سزا سنانے اور ضمانت نہ دینے کے مطالبات درج تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں