مسافر گاڑیاں کورونا کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن گئیں

بسوں، منی بسوں، رکشوں، ٹیکسیوں کے ڈرائیورز، کنڈیکٹرز اور مسافروں کی بڑی تعداد ویکسی نیشن کرانے سے گریزاں


عامر خان September 16, 2021
بسوں، منی بسوں، رکشوں، ٹیکسیوں کے ڈرائیورز، کنڈیکٹرز اور مسافروں کی بڑی تعداد ویکسی نیشن کرانے سے گریزاں ۔ فوٹو : فائل

کراچی کی پبلک ٹرانسپورٹ شہر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ بن رہی ہے۔

شہر میں چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ میں کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑا ئی جارہی ہیں ،بسوں ، منی بسوں ، رکشوں ، ٹیکسیوں کے ڈرائیورز ، کنڈیکٹرز اور مسافروں کی بڑی تعداد ویکسی نیشن کرانے سے گریزاں نظر آتی ہے، پبلک ٹرانسپورٹ میں کوئی بھی ماسک پہننے یا سماجی دوری پر عمل کرنے کے لیے تیار نہیں ،محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے ، محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے چیکنگ کا نظام نہ ہونے سے پبلک ٹرانسپورٹ کورونا کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن رہا ہے۔

ایکسپریس نے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ میں کورونا ایس او پیز اور ویکسی نیشن کے حوالے سے مختلف بس اسٹاپس ، بسوں ، منی بسوں ، کوچز اور مال بردار گاڑیوں کا جائزہ لیا ،پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد اور مسافروں سے کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے گفتگو کی ایف الیون منی بس کے ایک مسافر جو ایف ٹی سی بلڈنگ سے کورنگی کراسنگ تک کے لیے منی بس میں سوار ہوئے۔

مسافر محمد آصف عباسی نے بتایا کہ وہ نجی ادارے میں کام کرتے ہیں مسافر نے ماسک پہنا ہوا تھا جبکہ منی بس میں سوار دیگر مسافروں بشمول ڈرائیور اور کنڈیکٹر کسی نے ماسک نہیں پہنا اس منی بس میں سماجی دوری کا بھی خیال نہیں رکھا جا رہا تھا آصف عباسی نے بتایاکہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بہت قلت ہے، بسیں ، منی بسیں ، کوچز بہت کم ہو گئی ہیں جو پبلک ٹرانسپورٹ چل رہی ہے ان کی حالت بھی خستہ ہے، انھوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں کورونا ایس او پیز پر عمل نہیں کیا جا رہا جو کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے۔

بس فور ایل کے ڈرائیور عارف نیازی نے بتایا کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کی بڑی تعداد نے تاحال ویکسی نیشن نہیں کرائی ہے جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ کورونا ویکسین کے حوالے سے غلط معلومات پھیلی ہوئی ہین ، بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر 10 سے 12 گھنٹے گاڑی میں ہوتے ہیں ان کی ہفتے میں کوئی چھٹی نہیں ہوتی وہ کس وقت ویکسین لگائیں۔

لیاقت آباد 10 نمبر پر موجود نوسیٹر رکشوں کے اسٹینڈ پر موجود ڈرائیوروں اور مسافروں سے صورتحال پر گفتگو کی گئی رکشا ڈرائیور امجد نے بتایا کہ وہ مجاہد کالونی میں رہتا ہے انھوں نے کہاکہ رکشوں میں کس طرح سماجی دوری کا خیال کیا جائے گا انھوں نے کہا کہ ہم کسی مسافر کو ویکسین لگانے یا ماسک پہننے کا نہیں کہہ سکتے اگر ہم کہیں گے تو مسافر جھگڑا شروع کر دیتے ہیں رکشا اسٹینڈ کے منشی نومی نے بتایا کہ کراچی میں اس وقت سواری کا بڑا ذریعہ یہ رکشے ہیں جو رات گئے تک چلتے ہیں، بڑی بسیں اور منی بسیں رات جلدی بند ہوجاتی ہیں اور ان کی تعداد بھی بہت کم ہے۔

رکشا اسٹینڈ پر موجود ایک کالج کی طالبہ ردا خان نے بتایا کہ وہ لیاقت آباد میں رہتی ہیں اور انٹر کا امتحان دینے اپنی والدہ کے ساتھ رکشے میں گزشتہ دنوں امتحانی مرکز پر گئی تھیں جب ہم گھر واپس آئے تو میری والدہ کو بخار ہو گیا، ٹیسٹ کرانے کے بعد معلوم ہوا کہ انھیں کورونا ہو گیا ہے، تاہم اب ان کی طبیعت بہتر ہے، مذکورہ طالبہ کے ساتھ موجود اس کے بھائی نے بتایا کہ یہ رکشے اور پبلک ٹرانسپورٹ کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں انھوں نے کہاکہ پبلک ٹرانسپورٹ خصوصا رکشوں میں کورونا ایس او پیز کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، حکومت کو صورت حال نوٹس لینا چاہیے۔

مال بردار چھوٹی گاڑیوں پر پانی سپلائی کرنے والے ڈرائیور جنید نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے علاوہ وہ گاڑیاں جو چھوٹے پیمانے پر مختلف اشیا کی ترسیل میں استعمال ہوتی ہیں ان کے ڈرائیور اور ہیلپر ویکسین لگوانے سے گریزاں ہیں اس کی بڑی وجہ حکومت کی جانب سے آگاہی مہم نہ چلانا ہے۔

کورونا ریلیف کے کام سے وابستہ رضا کار احمد قادری نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے سے وابستہ افراد کی ویکسی نیشن کے لیے ضروری ہے کہ بس اڈوں ، رکشا اسٹینڈ اور مال بردار گاڑیوں کے اسٹاپس پر موبائل ویکسی نیشن کی سہولت مہیا کی جائیں۔

موٹر سائیکل پر سامان کی ترسیل اور سواری کی سروسز فراہم کرنے والی نجی ایپ سے وابستہ ڈرائیور مونس علی نے بتایاکہ فوڈ ڈلیوری اور موٹر سائیکل رائیڈنگ سے وابستہ افراد کی اکثریت نے ویکسی نیشن کرا لی ہے ویکسی نیشن کارڈ کی چیکنگ کا کوئی نظام تاحال کراچی میں موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کا عملہ یا مسافر ویکسی نیشن کرا چکے ہیں یا نہیں۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری کا کہنا ہے کہ ہم نے تمام ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لازمی ویکسین کروائیں اور جو نہیں کرائے گا ، وہ ذمہ دار خود ہو گا انھوں نے کہاکہ حکومت پبلک ٹرانسپورٹ کے اڈوں پر ویکسی نیشن کیمپ قائم کرے اور سنگل ڈوز ویکسین کی سہولت مہیا کرے ہم تعاون کے لیے تیار ہیں۔

اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد لازمی طور پر ویکسین کروائیں اور بسوں اور دیگر گاڑیوں میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرائیں انھوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ویکسی نیشن کی چیکنگ کے لیے بھی محکمہ ٹرانسپورٹ اقدامات کر رہا ہے، ٹرانسپورٹرز کو ویکسی نیشن کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی صوبائی حکومت اقدامات کر رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں