پاکستان میں دہشت گردی کے مراکز موجود ہیں بھارت کی پھر الزام تراشی

ممبئی حملوں کوبھول کرآگے بڑھ سکتے ہیں نہ دہشتگردی کے سائے تلے مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں، سجاتاسنگھ


خالد محمود February 01, 2014
ممبئی حملوں کوبھول کرآگے بڑھ سکتے ہیں نہ دہشتگردی کے سائے تلے مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں، سجاتاسنگھ. فوٹو اے ایف پی

SUKKUR: بھارت نے ایک بارپھر الزام تراشی کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے مراکز موجودہیں، دہشت گردی کے سائے تلے مذاکرات شروع نہیں ہوسکتے۔

بھارت ممبئی حملوں کو بھول کرآگے نہیںبڑھ سکتا۔ نئی دہلی میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے بھارتی خارجہ سیکریٹری سجاتاسنگھ نے کہاکہ بھارت بلوچستان میں کہیں بھی مداخلت نہیں کررہا، اورنہ کبھی پاکستان نے بلوچستان میں کہیں بھارتی مداخلت کے ثبوت فراہم کیے ہیں۔ بھارتی سیکریٹری خارجہ کاکہنا تھاکہ بھارت کی خواہش ہے کہ کشمیرسمیت تمام تنازعات مذاکرات سے حل ہوں۔ انتخابات میںجو بھی اقتدارمیں آئے، امن اور دوستی کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔ پاکستان سے جامع مذاکرات کے حامی ہیں مگرکوئی بیرونی مداخلت نہیںہونی چاہیے۔ جب تک اعتمادبحال نہیںہوگا، بات چیت آگے نہیںبڑھ سکتی۔ کنٹرول لائن پردہشت گردی اور پاکستان میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

 photo 12_zps683ae80e.jpg

بھارتی سیکریٹری خارجہ نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے اورمعاشی استحکام کے لیے نوازشریف کی پالیسیوں کو سراہتے ہیں۔ پاکستان کا غیرملکی امدادکے بجائے اپنی معیشت کو بحال کرنااچھی کارروائی ہے۔ پاک بھارت تجارت دونوں ممالک کے مفادمیںہے۔ یہ چنداشیا تک محدودنہیں ہونی چاہیے بلکہ اوپن ہونی چاہیے۔ ممبئی حملوںکے ملزمان کوابھی تک پاکستان نے سزانہیں دی۔ یہ نہیںہو سکتاکہ ان حملوں کوبھول کرآگے بڑھیں۔ سمجھوتہ ایکسپریس کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کوسزائیں دی جائیںگی۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق بھارتی سیکریٹری خارجہ نے کہاکہ کشمیرکے مسئلے کاحل خود بھارت کے مفادمیںہے۔ کشمیرسمیت تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرناچاہتے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کوتیسرے ملک کی مداخلت کے بغیرمسئلہ حل کرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں